کراچی(این این آئی)کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے قائمقام صدر خرم شہزاد نے اسلام آباد میں وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر کے ساتھ کے سی سی آئی کے وفد کے ہونے والے اجلاس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ 23جنوری 2019کو متوقع طور پر اعلان کیے جانے والے ضمنی فنانس بل میں کے سی سی آئی کی تجاویز کو شامل کرنے کے لیے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا جس میں وزیر ممکت نے مختلف سفارشات کو فنانس بل میں شامل کرنے کی یقین دہانی کروائی
اور کاروبار کو آسان بنانے اور بینک دیپازٹس کو بڑھانے کے لیے فائلرز کی جانب سے بینک کھاتوں سے نقد رقم نکلوانے پر ودہولڈنگ ٹیکس کو ختم کرنے پر آمادگی کا اظہار کیا۔ایک بیان میں کے سی سی آئی کے قائمقام صدر نے کہاکہ ان کے علاوہ کے سی سی آئی کے وفد میں وائس چیئرمین و سابق صدر کے سی سی آئی زبیر موتی والا، ہارون فاروقی، انجم نثار، سابق صدر ہارون اگر اور سابق سینئر نائب صدر ابراہیم کوسمبی شامل تھے جنہوں نے تاجروصنعتکار برادری کو درپیش مختلف مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔انہوں نے کہاکہ وزیرمملکت نے مینوفیکچررز،مقامی تاجروں کی جانب سے استعمال شدہ کیپیٹل گڈز،ٹیکسٹائل مشینری کی فروخت پر سیلز ٹیکس اور ودہولڈنگ ٹیکس واپس لینے پر اتفاق کیا اور آنے والے فنانس بل میں کمرشل امپورٹرز کے لیے فائنل ٹیکس ریجم ( ایف ٹی آر) کو بحال کرنے اور ریٹرنز تاخیر سے جمع کروانے پر سیکشن214ڈی کے تحت لازمی آڈٹ کے نوٹسز کو واپس لینے پر بھی آمادگی ظاہر کی۔ سیلز ٹیکس ایکٹ کے سیکشن37،37اے، 37بی،38،40،40بی کے تحت اختیارات کم سے کم ممبر ایف بی آر اور اس کے اوپر کے افسران سے منظوری کے بعد استعمال کئے جائیں گے جبکہ کسی بھی قسم کی کارروائی متعلقہ چیمبرز و ایسوسی ایشن کے نمائندوں کی موجودگی میں کی جائے گی۔انہوں نے کہاکہ وزیرخزانہ اسد عمر نے آمادگی ظاہر کی تھی کہ ایمنسٹی اسکیم کی مقررہ تاریخ کے دوران اپنے ظاہر کیے گئے اثاثوں پر ٹیکس اور جرمانے کی ادائیگی کرنے والوں کے
ایسے کیسز جن میں ایمنسٹی کی تاریخ گزرنے کے بعد تیکنیکی وجوہات کے باعث ادائیگیاں مقررہ تاریخ گزرنے کے بعد موصول ہوئیں انہیں ایمنسٹی کے تحت درست سمجھتے ہوئے قبول کیا جائے گا اور اس بات کی یقین دہانی کروائی گئی کہ یہ تجویز منی بجٹ میں شامل کی جائے گیجس پر وزیرمملکت نے آمادگی کا اظہار کیا۔مزید برآں اس بات پر اتفاق کیاگیا کہ انکم ٹیکس آرڈیننس کے سیکشن 148 I، سب سیکشن7،شق ڈی کے تحت بڑے درآمدی ہاوسز کو استثنیٰ واپس لیتے ہوئے6 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس و دیگر ٹیکسوں میں چھوٹ دی جائے گی۔
اجلاس میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ ایسے اے اوپیز اور افرادجن کے ٹرن اوور کی رقم20 کروڑ روپے سے زائد ہوگی انہیں ودہولڈنگ ایجنٹس تصور کیا جائے گا جبکہ 20 کروڑ روپے سے کم ٹرن اور والوں کی2013سے قبل کی حیثیت کو بحال کیا جائے گا۔قائمقام صدر نے کہاکہ کے سی سی آئی کی جانب سے تمام تجاویز معیشت کے وسیع تر مفاد میں دی گئی ہیں جن سے ٹیکس نظام میں بگاڑ کے خاتمے، کاروبار کرنے کے سہل بنانے اور ریونیو میں اضافے کو یقینی بنانے میں مددملے گی۔انہوں نے امید ظاہر کہ ان تمام تجاویز پر اعمل درآمد کیا جائے گا جس پر وزیرمملکت اور وزیرخزانہ نے مختلف اجلاسوں کے دوران پہلے ہی آمادگی ظاہرکرچکے ہیں۔