کراچی(این این آئی)حکومت کی جانب سے موبائل فونز کی درآمد پر ڈیوٹی 44 سے 52 فیصد کے نفاذ سے ان کی فروخت 70 فیصد گھٹنے کے خدشات پیدا ہوگئے ہیں ڈیوٹی میں اضافے سے مختلف اقسام کے اسمارٹ فونز 20 ہزارروپے تک مہنگے ہوجائیں گے۔20 ہزار مالیت کا اسمارٹ فونز 11 ہزار روپے مہنگا ہوکر 31 ہزارروپے کی
سطح پر آگیاہے جبکہ 30 ہزار کا اسمارٹ فون 14 ہزار مہنگا ہوکر44 ہزار کا ہوگیا۔ واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے موبائل فونز کی درآمد پر ڈیوٹی، جی ایس ٹی ڈلیوی اور انکم ٹیکس کی شرح بڑھادی ہے۔ایف بی آر کی جانب سے غیرتصدیق شدہ موبائل فون پرڈیوٹی اور ٹیکسوں پر اضافی جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔ اس ضمن میں ایف بی آر کے جاری کردہ کسٹمز نوٹیفکیشن کے مطابق مجموعی ڈیوٹی اور ٹیکسوں پراضافی10 فیصد جرمانہ وصول کرنے کے بعد غیر تصدیق شدہ موبائل فونز کی کلیئرنس کی جائے گی۔واضح رہے کہ غیرتصدیق شدہ موبائل فون کی تصدیق کا عمل 15جنوری کو ختم ہوگیا ہے۔اس ضمن میں کراچی الیکٹرونکس ڈیلرز ایسوسی ایشن کے صدرمحمد رضوان نے بتایا کہ ملک میں غیریقینی کیفیت کی وجہ سے پہلے ہی گزشتہ 2 ماہ سے موبائل فونزکی درآمدات 50فیصد گھٹ گئی ہیں لیکن حکومت کے نئے اقدامات سے باقی ماندہ 50فیصد درآمدات بھی ختم ہوجائیں گی۔ حکومت کی جانب سے موبائل فونز کی درآمد پر ڈیوٹی 44 سے 52 فیصد کے نفاذ سے ان کی فروخت 70 فیصد گھٹنے کے خدشات پیدا ہوگئے ہیں ڈیوٹی میں اضافے سے مختلف اقسام کے اسمارٹ فونز 20 ہزارروپے تک مہنگے ہوجائیں گے۔20 ہزار مالیت کا اسمارٹ فونز 11 ہزار روپے مہنگا ہوکر 31 ہزارروپے کی سطح پر آگیاہے جبکہ 30 ہزار کا اسمارٹ فون 14 ہزار مہنگا ہوکر44 ہزار کا ہوگیا۔