پنگریو(این این آئی)پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چئیرمین آصف علی زرداری کا دوماہ میں ضلع بدین کا تیسرادورہ بھی ضلع کے عوام کوکوئی ریلیف نہ دلاسکا ‘شدیدخشک سالی کے شکارضلع بدین کی زراعت تباہ ہونے اورلاکھوں کاشت کارشدیدمعاشی بدحالی کا شکارہونے کے باوجود
پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چئیرمین کے یکے بعددیگرے ہونے والے ضلع بدین کے دوروں کے دوران کسی قسم کا پیکیج نہ ملنے اورکوئی بڑاترقیاتی منصوبہ نہ دینے پرنہ صرف کاشت کارطبقہ بلکہ عام باشندے بھی مایوسی کااظہارکرتے نظرآتے ہیں جبکہ خودپاکستان پیپلز پارٹی کے عہدیداراورکارکن جوکہ اپنے شریک چےئرمین کے دوروں کے دوران اس پسماندہ ترین ضلع کے لیے میگا ترقیاتی پروجیجکٹوں کی منظوری کی توقع کررہے تھے وہ بھی دبے لفظوں میں مایوسی کااظہارکررہے ہیں ضلع بدین میں پاکستان پیپلزپارٹی کواپنے سابق رہنما ڈاکٹرذوالفقارعلی مرزاکی سیاسی مخالفت کا سامنا درپیش ہے مرزافیملی کے پاس اس وقت بھی قومی اسمبلی اورسندھ اسمبلی کی ایک ایک سیٹ موجودہے جبکہ ضلع کی بلدیاتی سیاست پربھی مرزاگروپ کی گرفت ہے جس کے توڑ کے لیے پاکستان پیپلز پارٹی ضلع بدین کی قیادت اپنے شریک چئیرمین کے مسلسل دوروں کواہم سمجھ رہی تھی مگرآصف علی زرداری نے اس اشوکی طرف دیکھنا اوراپنے سب سے بڑے ناقد ڈاکٹرذوالفقارعلی مرزاکا ذکرکرنا مناسب نہیں سمجھا جبکہ قدرتی وسائل سے مالامال مگرترقی کے حوالے سے پسماندہ ترین ضلع کودرپیش مسائل کے حل کااعلان نہ کرنے پرآصف علی زرداری کے گزشتہ دودوروں کی طرح موجودہ دورے نے بھی ضلع کے عوام خاص طورپرکاشت کارطبقے میں مایوسی پیدا کی ہے۔