اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ نے یو ٹرن لیتے ہوئے پیپلز پارٹی سے معافی مانگ لی، جمعرات کو قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے سابق وزیر سعد رفیق نے کہا کہ سابق صدر آصف زرداری صاحب کے بارے میں جو الفاظ استعمال کیے گئے کہ انھیں سڑکوں پر گھسیٹیں گے غلط تھے، میں نے بھی ایک مرتبہ پرویز مشرف کے بارے میں الفاظ استعمال کیے تھے لیکن اس پر بعد ازاں میڈیا پر معذرت کی تھی۔
انہوں نے کہاکہ ہم نہیں چاہتے کہ جس طرح نواز شریف کو نکالا گیا عمران خان کو بھی اس طرح نکالا جائے ۔ انہوں نے کہاکہ جو پہلے مشرف اور بعد میں پیپلز پارٹی کے ترجمان تھے وہ اب آپ کے ترجمان ہیں ۔سعد رفیق نے کہا کہ جیل میں نماز، کھانا سب کچھ وقت پر کھاتے ہیں ان عناصر کا شکر گزار ہوں جنہوں نے بھجوایا۔انہوکں نے کہاکہ میں اپنے لئے پریشان نہیں ہوں،نیب کو کہاہے کہ ریفرنس بناؤ تاکہ عدالت میں ثابت ہوسکے کیا درست اور کیا غلط تھا ۔ سعد رفیق نے کہاکہ اپوزیشن پہلی بار متحد نہیں ہوئی ہے، پہلے بھی متحد ہوتی رہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ انشااللہ پی ٹی آئی بھی جلد وہاں آئے گی جہاں پیپلز پارٹی اور ن لیگ کھڑی ہے ۔سعد رفیق نے کہا کہ اپوزیشن کے اتحاد سے ڈریں نہیں یہ آپ کے لئے نیک فعال ہے ۔ انہوکں نے کہاکہ ہم آپ کے مینڈیٹ کو نہیں مانتے مگر آپ کی حکومت کو نہیں گرائیں گے انہوں نے کہاکہ کیونکہ نہیں چاہتے کہ نظام متاثر ہو، ہر دوچار ماہ بعد آپ کو باور کراتے رہیں گے ۔ سعد رفیق نے کہاکہ ہم جمہوری، قانونی اور آئینی حق استعمال کرتے ہوئے آپ کو آئینہ دکھاتے رہیں گے سعد رفیق نے کہا کہ پارلیمنٹ ابھی تک خود مختار نہیں ہوئی، جس کی وجہ گالم گلوچ، الزام تراشی ہے ۔سعد رفیق نے کہاکہ گالم گلوچ ختم نہیں کرسکتے تو اسے کم ضرور کرلیں ۔ سعد رفیق نے کہاکہ شیخ رشید اور چوہدری برادران کے خلاف جو کچھ پی ٹی آئی نے الفاظ استعمال کیے وہ بھی ریکارڈ کا حصہ ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ جو آپ کے ٹکٹ پر لڑ کر آئے وہ ہمیں آپس میں لڑانے کی کوشش کررہے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ آپ شاہ محمود، پرویز خٹک کی بات ہی سن لیں۔ سعد رفیق نے کہاکہ ہم نہیں چاہتے کہ عمران خان کو نواز شریف اور یوسف گیلانی کی طرح نکالا جائے ۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم سے شدید ناراض ہوں لیکن مشورہ اچھا دونگا ۔ انہوں نے کہاکہ آپ کی حکومت کو پانچ ماہ ہوچکے ہیں اب کنٹینرز سے اتر آئیں۔