اتوار‬‮ ، 20 اپریل‬‮ 2025 

ڈیمز کا ایشو اٹھایا تو کیا یہ انتظامی معاملات میں مداخلت ہے؟ چیف جسٹس نے ریٹائرمنٹ سے پہلے حکومت سے کس خواہش کا اظہار کر دیا

datetime 14  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ امن امان برقرار رکھنے اور قانون پر عملداری میں پولیس کا کردار اہم ہوتا ہے،اے ڈی خواجہ کیس سے پہلے پولیس ریفامز پر دھیان نہیں دیا گیا تھا،وقت کے مطابق پولیس میں اصلاحات نہیں لائی گئیں، میری کوشش رہی کہ پولیس مکمل طورپرآزاد ہو،لیس ریفارمز پرزیادہ اقدامات نہ کرسکے، نظام انصاف معاشرے

میں امن کی ضمانت دیتاہے،نظام انصاف کیلئے بہت کچھ کرناباقی ہے، پولیس ریفارمزپرکسی نے توجہ نہیں دی،یقین ہے پولیس میں اصلاحات کیلئے کمیٹی کی سفارشات کوقانونی شکل دی جائیگی۔تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے پولیس ریفارمز کمیٹی رپورٹ سے متعلق تقریب سے خطاب کیا۔ اپنے خطاب میں چیف جسٹس نے کہا کہ کرمنل جسٹس سسٹم کسی بھی معاشرے میں امن کی ضمانت دیتا ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ اے ڈی خواجہ کیس سے پہلے پولیس ریفارمز پر کسی نے توجہ نہیں دی، اے ڈی خواجہ کیس پر وکیل نے کہا یہ سسٹم کی کمزوری کا معاملہ ہے۔ سوال اٹھا کرمنل جسٹس سسٹم کو کیسے ریفامز کی طرف لے جائیں۔انہوں نے کہا کہ پولیس ریفارمز سے متعلق کیس سپریم کورٹ میں ہے، نظام انصاف کے لیے ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے۔ پولیس اصلاحات پر اب تک زیادہ کام نہیں ہوسکا ہے۔ ہمیشہ کوشش رہی کہ پولیس خود آزادانہ کام کرے۔چیف جسٹس نے کہا کہ سردار طارق کھوسہ وہ ہیں جو اچھا کام کرتے ہیں پر کہتے ہیں میرا نام نہ بتانا۔ان کا کہنا تھا کہ قیام امن اور قانون کی عملداری میں پولیس کا اہم کردار ہے، پولیس کو غیر سیاسی اور عوام دوست بنانا چاہتے ہیں۔ افسوس کے ساتھ کہتا ہوں کئی کیسز میں اختیارات کا غلط استعمال بھی ہوا، اختیارات کے غلط استعمال کی وجہ سے کیسز کا بوجھ عدلیہ پر پڑا ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ کچھ حکام عوام

کو نہیں سنتے، مجبوری میں عوام عدلیہ کے پاس آتے ہیں۔ پولیس تحقیقات میں نقائص کی وجہ سے مجرموں کو فائدہ ہوتا ہے۔ امید ہے پولیس تحقیقات کے طریقہ کار کو بہتر بنائے گی۔انہوں نے کہا کہ اکثر جگہ پر انتظامیہ ناکام نظر آتی ہے، ڈیمز کا ایشو ہم نے اٹھایا تو کیا یہ انتظامی معاملات میں مداخلت ہے؟ بنیادی انسانی ضروریات کے لیے ایشوز اٹھائے تاکہ بہتری آئے۔چیف جسٹس نے کہا کہ انسانی حقوق کے سیکشن میں ایک لاکھ 67 درخواستیں نمٹائیں، عدلیہ کے تمام فیصلے معاشرے کی بہتری کے لیے ہیں۔ جوڈیشری نے عوام کا اعتماد حاصل کیا ہے، 85 فیصد کیسز نمٹائے گئے اور عوام کو ریلیف دیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ڈیتھ بیڈ


ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…