اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)معروف صحافی ، تجزیہ کار اور کالم نگار حسن نثار کسی تعارف کے محتاج نہیں ، حسن نثار کا شمار ایسے صحافیوں میں ہوتا ہے جو کہ معاشرے میں مثبت سماجی بدلائو کے ساتھ ساتھ جمہوری اقتدار اور ملک میں موجود فرسودہ نظام کے خلاف نہ صرف شدید جذبات رکھتے ہیں بلکہ اس کا اظہار کرنے کے ساتھ نہایت اہم اور مثبت تجاویز بھی پیش کرتے رہتے ہیں۔
تحریک انصاف نے کرپشن کے خلاف تحریک شروع کی اور ملک میں تبدیلی کا نعرہ لگایا تو حسن نثار بھی اس خوشنما نعرے اور عرصے سے مثبت سماجی ، معاشی بدلائو کی خواہش کے تحت تحریک انصاف کے ہمنوا تھے اور اس کے منشور اور پالیسی کو سپورٹ کیا جو اس نے قوم کے سامنے رکھی تھی تاہم اب تحریک انصاف کی حکومت بننے کے 6ماہ کے بعد ملک کی اقتصادی حالت انتہائی خراب ہو چکی ہے اور ناتجربہ کار حکومت کے باعث ملک کو بیشتر میدانوں میں شدید مشکلات درپیش ہیں۔ ایسے میں حسن نثار بھی تحریک انصاف کی کارکردگی پر پھٹ پڑے ہیں۔ نجی ٹی وی پبلک نیوز کے ٹاک شو میں گفتگوکرتے ہوئے حسن نثار کا کہنا تھا کہ جیسے میرے عوام ہیں ویسا ہی میں ہوں، میرا مسئلہ یہ ہے کہ میرا دشمن بھی عوام کو ڈیلیور کرے ، ان کو سکھ دے ، سکون دے ، انہیں سہولیات فراہم کرے میرے لئے وہ قابل احترام ہے، میری تو کوئی لڑائی نہیں، نہ نواز شریف نے میری بھینس کھولی تھی ، نہ انہوں نے میرا کٹا کھولا ہے، بلکہ یہ تھوڑے کم ظرف ہیں ۔ نواز شریف کبھی کہہ کر بھی ملیں ، کبھی خواہش کر کے بھی ملیں کبھی گلہ تک اس بندے نے نہیں کیا ، کبھی اشارتاََ کنایتاََ یہ نہیں کہا کہ ہمارے بارے میں آپ یہ کرتے ہو وہ کرتے ہو۔ وہ بہت گریس فل ہیں۔ حکومتی کارکردگی پر بات کرتے ہوئے حسن نثار کا کہنا تھا کہ پہلے یہ نقشے بناتے ہیں ، پھر پاس کراتے ہیں ۔
تم نے 22کروڑ کا ملک آکر ٹیک اوور کر لیا اور تیاری تمہاری تھی ہی نہیں۔اس موقع پر شدید جذباتی انداز میں حسن نثار کا کہنا تھا کہ لعنت ہے مجھ پر بھی ویسے میں نے یہ تصور کر لیا تھا کہ بالکل سائیڈ پر تیار ہو رہی ہو گی ، ٹیکنو کریٹس بیٹھے ہونگے، پروفیشنل اکٹھے ہونگے ، کام ہو رہا ہو گا، اور ماشا اللہ جس دن میری پی ٹی آئی آئے گی اس دن یہ ملک رن وے پر بھاگتا نظر آئے گا اور سال چھ ماہ یا آٹھ مہینے میں ٹیک آف کر لے گا۔ اب زیادہ بات نہیں کرتے، دو ڈھائی ماہ میں انہوں نے قرضے کے سود کی قسط دینی ہے، حال پتہ کر لیں گے، ابھی منی بجٹ ہے، مہنگائی کو لوگ رو رہے ہیں۔ میں نے اپنے کالم میں بھی لکھا ہے کہ یہ ابھی مہنگائی کا پرومو چل رہا ہے۔