پاکپتن (مانیٹرنگ ڈیسک )حکومت پنجاب نے سرکاری سکولوں کے گرائونڈز اور لان شادی سمیت دیگر تقریبات کیلئے کرائے پر دینے پر پابندی عائد کر رکھی ہے تاہم کئی سکولوں کی انتظامیہ سرعام اوپر کی کمائی کے شوق میں اس پابندی کی دھجیاں اڑا رہی ہے اور سکولوں کو مختلف تقاریب کیلئے کرائے پر دینے کا سلسلہ جاری ہے جس سے ہیڈماسٹرز، پرنسپلز اور انتظامیہ سمیت محکمہ تعلیم
کے افسران کی جیبیں تو گرم ہو رہی ہیں مگر تعلیم جیسے مقدس فرض کی ادائیگی کیلئے قائم ان اداروں کی بے توقیری عروج پر پہنچ چکی ہے۔ یہ تقاریب جہاں سکولز گرائونڈز اور لانز کے حسن کو تباہ و برباد کر رہی ہیں وہیں اس سے حاصل ہونیوالی رقم کا کوئی سرکاری ریکارڈ بھی نہیں ہوتا اور یہ رقم محکمہ تعلیم کے افسران اور سکولوں انتظامیہ میں تقسیم ہو جاتی ہے۔نجی ٹی وی رپورٹ کے مطابق ایسا ہی ایک واقعہ پاکپتن میں بھی پیش آیا ہے جہاں ایک سکول جس میں دن کو تعلیم جیسا مقدس فرض ادا کیا جاتا ہے میں رات بھر شادی کی ڈانس پارٹی میں نوٹوں کی بارش میں نوجوان جسم تھرکتے رہے اور تعلیم کے نام پر قائم ادارے کی بے توقیری اور اخلاقیات کا جنازہ نکلتا رہا۔ اس تقریب میں نوٹوں کی بارش کی گئی،سکول میں ہونیوالی تقریب سے محکمہ تعلیم کے افسروں کو علم ہی نہیں کہ کیا ہورہا ہے؟واضح رہے کہ پنجاب میں پی ٹی آئی کی حکومت تعلیم کے شعبے میں اصلاحات اوروفاقی سطح پر ملک بھر میں یکساں نصاب تعلیم کیلئے کوشاں ہےسکول میں ہونیوالی تقریب سے محکمہ تعلیم کے افسروں کو علم ہی نہیں کہ کیا ہورہا ہے؟واضح رہے کہ پنجاب میں پی ٹی آئی کی حکومت تعلیم کے شعبے میں اصلاحات اوروفاقی سطح پر ملک بھر میں یکساں نصاب تعلیم کیلئے کوشاں ہے تاہم دوسری جانب سے تعلیمی اداروں کا یہ حال ہے کہ انہیں کرائے پر ایسی تقریبات کیلئے دیا جا رہا ہے اور اس پر محکمہ تعلیم کے افسران بھی کسی قسم کی روک ٹوک یا ردعمل ظاہر نہیں کر رہے۔