اسلام آباد(آئی این پی ،مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے بجلی چوری کے خلاف مہم تیز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاہے کہ کسی کی چوری یا بد انتظامی کا خمیازہ عوام کیوں بھگتیں،یہ ناقابل قبول ہے، آئندہ ایک ہفتے میں گیس کی کمی کو پورا کرنے کو یقینی بنایا جائے، مختلف شعبوں میں گیس کی طلب و استعمال اور تخمینوں سے متعلقہ مسائل کے مستقل حل کے لئے متعلقہ محکموں کے درمیان کوارڈینیشن کو مزید بہتر کیا جائے ۔
اس کے علاوہ وزیر اعظم نے سوئی سدرن اور نادرن کے ایم ڈیز کو برطرف کرنے کی ہدایات بھی جاری کردیں۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی صدارت میں کابینہ کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس ہوا ۔اجلاس میں وزیرِ خزانہ اسد عمر، وزیرِاطلاعات چوہدری فواد حسین، وزیرِ پٹرولیم غلام سرور، وزیربرائے توانائی عمر ایوب، وزیرِ ریلوے شیخ رشید، وزیرِ منصوبہ بندی خسرو بختیار، وزیرِ برائے بحری امور علی حید زیدی و دیگر شریک تھے۔ وزیر اعظم کو ملک میں گیس کی طلب اور رسد کے حوالے سے موصول شکایات کے ازالے کے لئے کیے جانے والے اقدامات پرتفصیلی بریفنگ دی گئی ۔وزیراعظم نے ہدایت کی کہ آئندہ ایک ہفتے میں گیس کی کمی کو پورا کرنے کو یقینی بنایا جائے۔ ایم ڈی سوئی ناردرن گیس نے غیر قانونی طور پر گیس کمپریسرز کے استعمال کے خلاف کیے جانے والے اقدامات سے بھی آگاہ کیا۔ غیر قانونی کمپریسر ز کے استعمال کے جرم میں اب تک پانچ ہزار کنکشن منقطع کیے جا چکے ہیں۔ اجلاس میں بجلی چوری کی روک تھام کے حوالے سے اقدامات اور اب تک حاصل ہونے والی کامیابیوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔ بجلی چوری کے خلاف مہم کے نتیجے میں محض نومبر کے ایک مہنیے میں ڈیرھ ارب روپے کی بچت ہوئی ہے۔ بجلی چوری کے خلاف مہم میں اب تک 16000مقدمات قائم کیے گئے ہیں۔
بجلی چوری کے خلاف مہم میں خاطر خواہ کامیابیاں حاصل ہو رہی ہیں جس سے نہ صرف چوری کی سطح نیچے آ رہی ہے بلکہ ایسے علاقوں میں بجلی کی فراہمی کی صورتحال میں بھی واضح بہتری آئی ہے۔ اجلاس میں گیس کے شعبے میں ہونے والے نقصانات اور چوری کی صورتحال پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی اور بتایا گیا کہ اس وقت سسٹم میں سے بارہ سے تیرہ فیصد گیس چوری ہو رہی ہے، گیس کے شعبے میں سالانہ نقصانات تقریبا پچاس ارب روپے سالانہ ہیں۔
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ مختلف شعبوں میں گیس کی طلب و استعمال اور تخمینوں سے متعلقہ مسائل کے مستقل حل کے لئے متعلقہ محکموں کے درمیان کوارڈینیشن کو مزید بہتر کیا جائے۔ وزیراعظم عمران خان نے چیئرمین ٹاسک فورس برائے انرجی کو وزیرِ پٹرولیم اور وزیرِ توانائی کی مشاور ت سے گیس کی طلب و رسد، اعدادو شمار کے تجزیوں اور تخمینوں کے حوالے سے پیش آنے والے مسائل کے حل کے لئے مربوط نظام وضع کرنیکی ہدایت کی۔
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ بجلی چوری کے خلاف مہم کو مزید تیز کیا جائے ۔انہوں نے کہاکہ کسی کی چوری یا بدانتظامی کا خمیازہ عوام بھگتیں یہ ناقابلِ قبول ہے۔ گذشتہ دنوں میں پیش آنے والے گیس بحران کی انکوائری رپورٹ وزیراعظم کو پیش کردی گئی ، رپورٹ میں ذمہ داری کا تعین کر دیا گیا ہے۔ قابل تجدید توانائی کے حوالے سے نئی پالیسی 2019 متعارف کرائی جا رہی ہے جس کا مقصد قابل تجدید توانائی کے حصول کے لیے ملکی وسائل کا بھرپور استعمال اور شعبے کو درپیش مسائل کا حل ہے۔