اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) حکومت گیس سیکٹر میں سرمایہ کاری کی خواہشمند بین الاقوامی کمپنیوں کی بھر پور معاونت کرے گی۔گیس مارکیٹ کی توسیع میں حائل تمام رکاوٹیں دور کی جائیں گی۔ بدھ کو وفاقی وزیر پیٹرولیم غلام سرور خان نے مٹسوبشی کے وفد سے ایک ملاقات کی جس میں انہوں نے کہا کہ پاکستان میں قدرتی گیس کی بڑھتی ہوئی ضروریات کے پیش نظر گیس سیکٹر میں
سرمایہ کاری وقت کی اہم ترین ضرورت ہے. یہی وجہ ہے کہ بہترین شہرت کی حامل بین الاقوامی کمپنیاں پیٹرولیم ڈویژن سے مسلسل رابطے میں ہیں.پاکستان میں تبیر انرجی کے کنٹری مینیجر کمی ہائیڈ اینڈو کا کہنا تھا کہ ان کی کمپنی پاکستان کے گیس سیکٹر میں سرمایہ کاری کے لئے بہت پرامید ہے.انہوں نے وفاقی وزیر پیٹرولیم غلام سرور خان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ بین الاقوامی شہرت کے حامل کمپنیوں کی پاکستان میں سرمایہ کاری میں دلچسپی اور حوصلہ افزائی اور بھرپور معاونت پر حکومت پاکستان کے شکر گزار ہیں.اور امید رکھتے ہیں کہ پاکستان میں قدرتی گیس کی بڑھتی ہوئی ضروریات پورا کرنے میں اہم کردار ادا کریں گے.ان کا کہنا تھا کہ محلِ وقوع کے لحاظ سے پاکستان مائع قدرتی گیس (ایل این جی ) کے بڑے ذخائر سے مستفید ہو سکتا ہے .جبکہ حکومت وقت اس ضمن میں مستقبل کی ضروریات کو دیکھتے ہوئے بہترین حکمت عملی کے تحت پیش رفت کر رہی ہے.اس موقع پر وفاقی وزیر پیٹرولیم غلام سرور خان نے مٹسوبشی تبیر انرجی کے کنٹری مینیجر کو یادگاری شیلڈ پیش کی۔واضح رہے کہ گزشتہ ماہ دسمبر 2018میں وفاقی حکومت نے پاکستان کے سرحدی علاقوں میں تیل و گیس کی تلاش جاری رکھنے کا اعلان کیا تھا، سالانہ ٹیکنیکل کانفرنس سے خطاب میں وفاقی وزیر پٹرولیم غلام سرور خان نے کہا تھا کہ ملک میں 41 فیصد علاقے پر تیل وگیس
کی تلاش جاری ہے،تیل وگیس کی تلاش کے سلسلے دس بلاکس کے لائسنس جاری کردئیے گئے ہیں ۔نئے بلاکس میں تیل وگیس کی تلاش کے لئے ٹینڈرز جاری کئے جارہے ہیں ۔حکومت سرحدی علاقوں میں تیل و گیس کی تلاش کی سرگرمیاں شرو ع کرنے جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں 41 فیصد علاقے پر تیل وگیس کی تلاش جاری ہے ۔تیل وگیس کی تلاش کے سلسلے دس بلاکس کے
لائسنس جاری کردئیے گئے ہیں ۔نئے بلاکس میں تیل وگیس کی تلاش کے لئے ٹینڈرز جاری کئے جارہے ہیں ۔حکومت سرحدی علاقوں میں تیل و گیس کی تلاش کی سرگرمیاں شرور کرنے جارہی ہے ۔تیل وگیس تلاش کرنے والی کمپنیوں کو تمام ممکنہ سہولیات فراہم کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔حکومت آئندہ چند سالوں میں آف شور سرگرمیاں شروع کرنے جارہی ہے۔