راولپنڈی(آن لائن)وی آئی پی کلچر کو ختم کرنے کے لیے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) نے تمام سرکاری اور غیر سرکاری افسران کو دیا جانے والا پروٹوکول اور خصوصی انتظامات کرنے کا سلسلہ ختم کردیا۔پی آئی اے نے یہ فیصلہ ایئر لائن کے صدر ایئر مارشل ارشد ملک کے حکم پر کیا جنہوں نے تمام سطح پر یکساں انتظامات کرنیکی ہدایت کی تھی۔
مذکورہ فیصلے کے بعد پی آئی اے کے صدر اور چیف ایگزیکٹو افسران بھی قومی ایئر لائن میں پروٹوکول اور خصوصی انتظامات سے فائدہ نہیں اٹھا سکیں گے۔اس کے ساتھ پی آئی اے نے سادگی مہم کا بھی آغاز کردیا ہے اور ملک بھر کے ایئر پورٹ پر کیبن کریو کی معانت کے لیے مختص عملے کو بھی واپس بلوا کر انہیں واپس ان کی نارمل ڈیوٹیز پر تعینات کردیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق پی آئی اے انتظامیہ نے پائلٹس اور کیبن کریو کو فراہم کی جانے والی خصوصی سہولیات بھی ختم کردی ہیں چناچہ معاون عملے کو واپس بلائے جانے کے بعد اب کریو کے اراکین کو اپنا سامان خود اٹھا نا پڑے گا۔وہیل چیئر سنبھالنے والے ملازمین سمیت تمام معاون عملے کی دوبارہ ان کی کاموں پر تعیناتی کے ساتھ کیبن کریو کو دیے گئے کمرے بھی ختم کردیے گئے۔ایئرلائن حکام کا دعویٰ ہے کہ یہ فیصلہ سادگی اور اصلاحات متعارف کروانے کی کوششوں کا حصہ ہے تا کہ فراہم کی جانے والی خدمات کو بہتر بنایا جاسکے۔واضح رہے کہ پی آئی اے کی جانب سے کیبن اور کاک پٹ کے عملے کو بورڈنگ اور جہاز سے اترتے وقت بوجھ ڈھونے والے ملازمین فراہم کیے جاتے تھے جو ان کا سامان اٹھاتے تھے، ان لوڈرز کو اس خصوصی ڈیوٹی کے لیے اضافی معاوضہ بھی دیا جاتا تھا۔اس کے علاوہ ایئرلائن کی انتظامیہ کو ہر ایئرپورٹ پر ٹیلی فون کی سہولت کے ساتھ لوڈرز کے لیے علیحدہ کمرہ فراہم کرنا پڑتا تھا جہاں ایک وقت میں 3 سے 4 لوڈرز ہر وقت موجود رہتے تھے ۔
جنہیں پائلٹس اور فضائی میزبانوں کا سامان اٹھانے کے لیے فوری طور پر بلوایا جاسکتا تھا۔اس حوالے سے ایئر لائن کے ایک عہدیدار کا کہنا تھا کہ بعض اوقات سامان اٹھوانے والے عملے کی جانب سے ان لوڈرز کو ٹپ بھی دی جاتی تھی ا ور یہ سلسلہ 30 سے 40 سال سے جاری و ساری تھا۔خیال رہے کہ کسی بھی دوسری ایئر لائن میں جہاز کے عملے کے لیے یہ سہولت نہیں دی جاتی تھی۔اس ضمن میں پی آئی اے ترجمان نے بتایا کہ لوڈرز وک واپس مسافروں کی سہولت کے لیے متعین کردیا گیا ہے اور اب یہ خصوصی مسافروں کو آنے اور جانے پر سہولت فراہم کریں گے۔