منگل‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2024 

پی ٹی آئی حکومت نے 5ماہ میں قرضوں کے تمام گزشتہ ریکارڈ تور دئیے شتر بے مہار معیشت فلرٹ کرتے کرتےکہیں آشنا کے ساتھ فرار نہ ہو جائے !! حسن نثار نے کپتان کوکس برطانوی سیاستدان کی تقریر سننے کا مشورہ دیدیا

datetime 9  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ملک کی معاشی و اقتصادی صورتحال بلاشبہ اچھی نہیں اور ایسے میں حکومتی کارکردگی پر بھی سوالات اٹھائے جا رہے ہیں ، معروف صحافی ، تجزیہ کار اور کالم نگار حسن نثار اپنے تازہ کالم میں لکھتے ہیں کہ چشم بددور، حضور پرنور، فیض گنجور، فخر جمہور، برکت قیدی نحوست مفرور! میں تو یہ پڑھ کر ہی لرز اٹھا ہوں کہ آپ کی حکومت نے 5ماہ میں

قرضوں کے تمام تر گزشتہ ریکارڈتوڑ دیئے ہیں۔ سٹیٹ بینک کی دستاویزات کے مطابق آپ کا کل قرضہ 2240ارب روپیہ بنتا ہے جس میں 1334ارب غیر ملکی اور 906 ارب ملکی قرض شامل ہے۔ دروغ برگردن سٹیٹ بینک، بغیرکسی معجزے یا بہت ہی ’’آئوٹ آف بوکس‘‘ آئیڈیاکے یہ کمپنی چلتی نظر نہیں آتی۔ بزرگ کہا کرتے تھے کہ شبنم سے خالی کنویں کبھی نہیں بھرتے لیکن کنویں کیا یہاں تو کشکول بھرتے دکھائی نہیں دیتے۔ ایام غنچگی میں ہی یہ حال ہے تو پھول کے پوری طرح کھلنے پر کیسے کیسے گل نہ کھلیں گے؟ملک میں ایک سے بڑھ کر ایک ماہر معاشیات موجود ہے۔ فیورٹ اسد عمر بھی کسی کونے میں بیٹھ کر دہی چاول تناول کرتا رہے تو کوئی مضائقہ نہیں، لیکن ضرورت ایسے ماہرین کی ہے جو معیشت کے ساتھ ساتھ ملکی مزاج سے بھی بخوبی واقف ہوںورنہ اعلیٰ سے اعلیٰ یونیورسٹیوں کا تعلیم و تربیت یافتہ تمام تر بیرونی تجربہ کاری کے باوجود کچھ نہ کرسکے گا۔ ساری غیر ملکی تعلیم اور تجربہ دھرے کا دھرا رہ جائے گا۔ اصل بات یہ کہ بندہ معاشیات کا ماہر ہونے کے ساتھ ساتھ اس معاشرے کے موڈ، مزاج اور پریکٹسز سے بھی آشنا ہو ورنہ یہ شتر بے مہار معیشت فلرٹ کرتے کرتےآشنا کے ساتھ فرار ہو جائے گی۔ عوام کو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگانے کی بجائے پوری طرح اعتماد میں لینا بھی لازمی ہوگا۔ اس کا فوری ری ایکشن خوشگوار

نہ ہوگا لیکن ’’ان دی لانگ رن‘‘ یہی بہتر رہے گا۔Godfrey Bloomنامی برطانوی سیاستدان جو یورپین پارلیمنٹ کے ممبر بھی رہ چکے ہیں، انہیں YOU TUBEپر سنئے جو کہتے ہیں کہ سیاستدان مسلسل پیسے کا غلط استعمال کرتے ہیں۔ آمدنی سے زیادہ خرچ کرتے ہیں جس کا لازمی نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ ملک دیوالیہ، بدحال اور کنگال ہو جاتے ہیں۔ یہ نامعقول، جاہل اور غیر موثر

سیاستدان قرضے لیتے ہیں اور پھر لیتے ہی چلے جاتے ہیں۔ Bloom صاحب نے یہ دلچسپ نشان دہی بھی کی ہے کہ …’’ سیاستدانوں کے پاس مرکزی بینک میں ایک مشین ہوتی ہے جہاں کرنسی نوٹ پرنٹ ہوتے ہیں اور یہ جاہل نوٹ چھاپتے چلے جاتے ہیں جبکہ یہی کام کوئی غیرمنتخب عام شہری کرے تو یہ جرم ہے جس کی سزا جیل ہے۔ مجھے یہ کہنے دیجئے کہ ملک دیوالیہ اور کنگال اس لئے ہوتے ہیں کہ ان کے سیاستدان احمق ہوتے ہیں اور یہ پرلے درجہ کی بداخلاقی ہے کہ ناکام سیاستدانوں کی نااہلی کی سزا عام لوگ مزید ٹیکسوں کی صورت میں بھگتیں۔‘‘

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…