اسلام آباد( آن لائن)دہشتگردوں کی طرف سے ممکنہ خود کش حملوں کے خدشے کے پیش نظروفاقی پولیس نے شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کو ثانوی حیثیت دیتے ہوئے اپنی سیکورٹی بڑھا دی ہے اس مقصد کے لئے تاجر برادری اور دیگر مغیر حضرات کے تعاون سے اسلام آباد کے تمام تھانوں کے اطراف میں سات فٹ اونچی حفاظتی دیوار کھڑی کر دی ہے جبکہ تھانہ میں آنے والے ہر شہری کو گیٹ پر روک لیا جاتا ہے
جہاں پر سنتری کو خوش کر کے یا سفارش پر ہی اندر داخل ہونے کی اجازت ملتی ہے ۔ وفاقی دارلحکومت میں قائم تھانہ کھنہ جہاں اسلام آباد کے دیگر تھانوں کی نسبت جرائم کی شرح سب سے ذیادہ ہے اور بھتہ لینے کی وارداتیں بھی ہو رہی ہیں جن کی رپورٹ بھی تھانہ میں درج ہو چکی ہے ۔تاہم تھانہ کھنہ میں کئی عرصۃ سے تعینات سب انسپکٹرز اور اے ایس آئیز کی سپورٹ کی وجہ سے بھتہ مافیا پر کنٹرول نہیں پایا جا سکا ۔تھانہ کھنہ سے چند قدم کے فاصلے پر پولیس اہلکاروں کی سر پرستی میں ہی بھتہ اکٹھا کیا جاتا ہے اور جو بھتہ نہ دے اس کے خلاف تھانہ کھنہ میں ہی کار سرکار مداخلت سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا جاتا ۔ پولیس کی عدم توجہ اور جرائم پیشہ افراد کی مبینہ سر پرستی کرنے کی وجہ سے شہر میں سٹریٹ کرائم خصوصا پرس اور موبائل چھیننے کی وارداتوں میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے ۔پولیس ذرائع کے مطابق تھانہ کھنہ کی حدود میں ون ٹو فائیو موٹر سائیکل پر سوار گینگ پولیس کو ایک عرصے سے مطلوب ہے جو کہ سٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں ملوث ہے جو آئے روز شہریوں کو خصوصا راہگیروں سے گن پوائنٹ پر نقدی ،موبائل فون وغیرہ چھین کر فرار ہو جاتے ہیں جبکہ مزاحمت کرنے والوں پر گولی مار کر زخمی کرنے کے بھی متعدد واقعات ہو چکے ہیں۔ دوسری جانب کھنہ پولیس 130 خطرناک اشتہاری ملزمان اور 154عدالتی مفروران کی فائلیں عرصہ دراز سے گرد آلود ہورہی ہیں ان اشتہاریوں کی گرفتاریوں کا معاملہ بھی التوا کا شکار ہیں .پولیس زرائع کے مطابق تھانہ میں مختلف مقدمات میں بند قیمتی گاڑیوں سے پولیس اہلکاروں نے مبینہ طور پر قیمتی پرزے ،الائے رمز،ٹائر، ٹیپ، سی ڈی پلیئر سمیت قیمتی حصے غائب کر کے نہ صرف اپنی گاڑیوں میں ڈال لئے ہیں بلکہ اکثر قیمتی اشیاء مارکیٹ میں فروخت کر دی ہیں جس کی وجہ سے تھانے میں کھڑی یہ قیمٹی گاڑیاں اس وقت لوہے کا ڈھانچے میں بدل گئی ہیں