لاہور( آئی این پی)صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت نے کہا ہے کہ جہیز کی لعنت کو روکنے کیلئے قانون موجود لیکن ابھی تک کسی بھی تھانے میں کوئی مقدمہ درج نہیں،جنوبی پنجاب میں امن و امان کے قیام کیلئے ملٹری پولیس ڈیوٹی سر انجام دے رہی ہے، محکمہ داخلہ ملٹری پولیس کے بجٹ کی منظور دیتا ہے۔منگل کو پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کا قائمقام سپیکر دوست محمد مزاری کا ایوان میں آنے کی بجائے یواے ای کے ولی عہد کے ساتھ شکار کھیلنے پر شدید احتجاج ہوا،
وزیر اعلی عثمان بزدار پر تنقید کر نے پر چےئر مین آف پینل نے (ن) لیگ کے رکن اسمبلی ظہیر اقبال کا مائیک ہی بند کرد یا ‘پنجاب اسمبلی میں مقبوضہ کشمیر میں کشمیری نوجوانوں کی شہادت کیخلاف اور گندم کی خریداری کیلئے پالیسی بنانے کی قراردادادیں کثرت رائے سے منظورجبکہ صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت نے اعتراف کیا ہے کہ جہیز کی لعنت کو روکنے کیلئے قانون موجود لیکن ابھی تک کسی بھی تھانے میں کوئی مقدمہ درج نہیں ‘جنوبی پنجاب میں امن و امان کے قیام کیلئے ملٹری پولیس ڈیوٹی سر انجام دے رہی ہے، محکمہ داخلہ ملٹری پولیس کے بجٹ کی منظور دیتا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی کا اجلاس دوسرے روز بھی 1گھنٹہ 15منٹ کی تاخیر سے چیئر مین آف پینل میاں شفیع کی زیر صدارت شروع ہوا،اسمبلی کے ایجنڈے پرمحکمہ داخلہ کے متعلق سوالوں کے جواب وزیر قانون راجہ بشارت نے دےئے پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں وزیر قانون راجہ بشارت نے ایک ضمنی سوال کے جواب میں بتایا کہ جہیز جیسی لعنت کی روک تھام کیلئے 1976کا ایکٹ موجود ہیں اور اس پر عملدرآمد بھی ہو رہا ہے لیکن ابھی تک جہیز کے حوالے سے کوئی مقدمہ درج نہیں کیا گیا،ایک اور ضمنی سوال کے جواب میں انہوں نے ایوان کو بتایا جنوبی پنجاب میں باڈر سیکیورٹی فورس تعینات ہیں جس کو عام الفاظ میں ملٹری پولیس بھی کہا جاتا ہے ،جنوبی پنجاب کے علاقہ ڈیرہ غازیخان میں ملٹری پولیس کے جوان امن و امان کے قیام کیلئے ڈیوٹی سر انجام دے رہے ہیں ،
ان کا کام ایف آئی آر کا اندراج،امن و امان قائم کرنا،ملزمان کی گرفتاری و چالان عدالت میں پیش کرنا ہے اور سمگلنگ کی روک تھام ہے،جبکہ ملٹری پولیس کے بجٹ کی منظوری ہوم ڈیپاٹمنٹ ہی دیتا ہے ،میاں طاہر کے سوال کے جواب میں وزیر قانون نے کہا فیصل آباد میں کانسٹیبل کی بھرتی کا سلسلہ ایک ماہ میں مکمل کرلیا جائے گاجبکہ آبادی کے تناسب سے افسران کی تعیناتی بھی یقینی بنائی جائے گی،بعد ازراں وقفہ سوالات کے بعد لیگی رکن طاہر خلیل سندھو نے نقطہ اعتراض پر بات کرتے کہ مری کالج سیالکوٹ اور روالپنڈی کالج کو پرائیویٹ نہیں کیا جا سکتا ،
سپریم کورٹ کا اس حوالے سے واضع حکم ہے،کسی کالج کو پرائیوٹ نہیں کیا جا سکتا بلکہ اس کی انتظامیہ کو حکومت پرائیویٹ کر سکتی ہے اس حوالے سے پنجاب حکومت نے 2015 میں نوٹفکیشن بھی جاری کیا ہے اس کے جواب میں وزیر قانون نے ن لیگ کی حکومت نے اس پر تین سال میں عملدرآمد نہیں کرایا لیکن ہم اسی نوٹی فکیشن پر عمل کریں گے،لیگی رکن سمیع اللہ نے نقطہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے کہا ڈپٹی سپیکر رحیم یار خان میں یو اے ای کے ولی عہد کے ساتھ شکار کھیل رہے ہیں لیکن انہوں نے اسمبلی میں آنا گوارہ نہیں کیا یہ ایوان کو تقدس پامال کرنے کی واضع مثال ہے
جسکے خلاف ہم شدید احتجاج کرتے ہیں اس کے جواب میں صوبائی وزیر ظہیر الدین نے کہا سمیع اللہ خان پوائنٹ سکورنگ کررہے ہیں ایسی کوئی بات نہیں ڈپٹی سپیکر وہاں نجی مصروفیات کی وجہ سے اسمبلی نہیں آئے ،وہ ولی عہد کے ساتھ شکار نہیں کھیل رہے اور اس موسم میں شکار ہوتا بھی نہیں ہے،حکومتی رکن اکبر نوانی نے کہا راجن پور میں گزشتہ ماہ بھی قطر اور عرب ممالک کے شہزادے شکار کھیلنے آئے ہیں شکار کا کوئی موسم نہیں ہوتابعد ازراں لیگی رکن میاں طاہر نے کورم کی نشاندہی کی حکومت پانچ منٹ بعد کورم پورا کرنے میں کامیاب ہو گی،غیر سرکاری ارکان کی قراردادیں لی گئی
پی ٹی آئی کے رکن ساجد خان بھٹی کی قرارداد مقبوضہ کشمیر میں کشمیری نوجوانوں کی شہادت اور زخمی کرنا انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے ،بھارتی فوج کشمیریوں پر ظلم و ستم کے پاڑ توڑ رہی ہے ،اقوام متحدہ کو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لینا چاہیے دوسری قرارداد حکومتی رکن صفدر شاکر کی گندم کی خریداری کے حوالے سے پالیسی بنائے جائے تاکہ زمینداروں کو گندم کی فروخت اور باردانہ کی خریداری میں آسانی ہو سکے جبکہ باقی تین قراردادیں نمٹا دی گئیں جبکہ پنجاب اسمبلی کے اجلاس کے دوران مسلم لیگ ن کے رکن ظہیر اقبال نے وزیر اعلی کے دورہ بہاؤلپور کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ عثمان بزدار کو تعارف شہباز شریف کا نام استعمال کرکے عوام کو کرایا جا تا ہے انہوں نے بہاولپور میں کابینہ کا اجلا نہیں کرایا بلکہ سردیوں کی چھٹیاں انجوائے کرنے گئے تھے جس کے بعد چیئر مین میاں شفیع نے انکا مائیک بند کرادیا اور وہ احتجاجا ایوان سے واک آؤٹ کر گئے ایجنڈا مکمل ہونے پر چیئر مین میاں شفیع نے اجلاس آج گیارہ بجے تک ملتوی کردیا۔