لاہور (نیوز ڈیسک) سیشن عدالت نے ٹائنو سیرپ سے ہلاکتوں کے کیس میں بطور گواہ پیش نہ ہونے والے تین ڈاکٹروں کے دوبارہ ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دئیے جبکہ پولیس کی کارکردگی پر برہمی کا اظہار کیا۔ایڈیشنل سیشن جج رفاقت علی گوندل کی عدالت میں ٹائنو سیرپ سے ہلاکتوں کے معاملے کی سماعت ہوئی۔ مقدمے کے دو ملزمان فدا حسین اور سرفراز کو سخت سکیورٹی میں عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت نے مسلسل طلبی کے باوجود بطور گواہ پیش نہ ہونے والے تین ڈاکٹروں کے دوبارہ ناقابل ضمانت
وارنٹ گرفتاری جاری کر دئیے اور پولیس کی کارکردگی پر سخت اظہار برہمی کیا۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت 19جنوری تک ملتوی کر دی۔ گذشتہ سماعت پر عدالت نے سیکرٹری محکمہ صحت کو تینوں ڈاکٹروں کے غیر ذمہ درانہ اور غیر پیشہ ورانہ رویے سے متعلق خط لکھا تھا اور پولیس کو تینوں ڈاکٹروں کو بطور گواہ پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔ واضح رہے کہ ٹائنو نامی زہریلے سیرپ کو پینے سے 12افراد زندگی کی بازی ہار گئے تھے جس پر ملزمان فدا اور سرفراز کے خلاف تھانہ شاہدرہ پولیس نے مقدمہ درج کیا تھا۔