اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی حکومت کے منی بجٹ لانے کے اعلان کے بعد بلوچستان حکومت نے بھی ضمنی بجٹ پیش کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے صوبے میں ضمنی بجٹ لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس حوالے سےوزیراعلیٰ کی جانب سے حکومت میں موجود اتحادی جماعتوں سے صلاح مشورے شروع کر دئیے گئے ہیں ۔
ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ اس حوالے سے اپوزیشن کو بھی اعتماد میں لینے کاارادہ رکھتے ہیں۔جیو نیوز کی رپورٹ میں ذرائع محکمہ خزانہ کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ضمنی بجٹ صرف ترقیاتی سیکٹر میں پیش کیا جائے گا جب کہ پی ایس ڈی پی سے کچھ اسکیمیں نکال کر نئی اسکیمیں شامل کی جائیں گی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ضمنی بجٹ جلد ہی صوبائی کابینہ کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا اور کابینہ میں منظوری کے بعد اسے اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے ملک کے ٹیکس نظام کو آسان بنانے کادعویٰ کرکے متوقع منی بجٹ میں بڑی گاڑیوں، مہنگے فون اور سگریٹ کے سلیب اگلے سلیب میں منتقل کرکے سینکڑوں اشیاءپر ٹیکس بڑھایا جارہا ہے جس کا مقصد ملک کی بڑھتی ہو ئے برآمدات کے دباؤ کا مقابلہ کرنا ہے۔روزنامہ جنگ کے مطابق وزارت کامرس اور ایف بی آر کو کہا گیا ہے کہ بغیر اشیاء کا نام لئے ایسی اشیاء کی فہرست بنا کر منصوبہ پیش کیا جائے۔جس سے مہنگی اشیاء کے سلیب تبدیل کرکے برآمداتی دباؤ کے شکار ٹیکس نظام کو بہتر بنایا جائے، زرائع کے مطابق گزشتہ ہفتے وفاقی وزیرخزانہ اسد عمر کی صدارت میں وزارت کے کیو(Q) بلاک میں افسران سے ٹیکسیشن نظام میں آسانیاں لانے کے لئے سفارشات طلب کی تھیں، اس سلسلے میں سفارشات میں کہا گیا ہے کہ 1600CCاور اس سے بڑی گاڑیوں کے برآمدگی ٹیکس میں دس سے
بیس فیصد بڑھایا جائے، اس کے علاوہ مہنگے فون (آئی فون) کے ٹیکس میں بھی اضافہ کیا جائے اس کے علاوہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی شرائط کے تحت سگریٹ کے نرخوں میں اضافہ کیا جائے گا۔اس وقت ایف بی آر کو 160سے170ارب روپئے ٹیکس وصولی میں خسارے کا سامنا رہا ہے اور اسی طرز کے ٹیکس نظام میں یہ مشکل نہیں بلکہ ناممکن ہے کہ موجودہ مالی سال کے بارے
میں 4398ارب روپئے کا حدف حاصل کیا جاسکے،اس کے علاوہ سینکڑوں اشیاء کے سلیب کو اگلے سلیب میں ڈال کر ٹیکس میں اضافہ کیا جاسکے۔اوورسیز انٹرنیشنل چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز (OICCI)نے بھی منی بجٹ او ر اگلے مالی سال کے بجٹ کےلئے سفارشات بھیجی ہیں جس میں وزیر مملکت ریونیو حماد اظہر سے مطالبہ کیا ہے کہ ٹیکس وصولی کے نظام میں موجود پیچید گیاں ختم کرکے آسان بنایا جائے سپر ٹیکس کا خاتمہ کیا جائے۔