منگل‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2024 

عمران خان کی نا اہل ٹیم کی داستانیں ڈرائنگ روموں سے نکل کر عدالتوں اور تھڑوں کی زینت بن گئیں، زبانیں تو تیز لیکن کارکردگی صفر ، لگتا ہے ن لیگ والوں نے تعویذ کر ادیئے ، حسن نثار پی ٹی آئی والوں پر برس پڑے، کیا کچھ کہہ گئے؟

datetime 8  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ملک کے معروف صحافی ، تجزیہ کار اور کالم نگار حسن نثار کسی تعارف کے محتاج نہیں ، اپنے بے لاگ تبصروں ، تجزیوں اور کالمز کی بدولت وہ صحافتی دنیا میں ایک منفرد مقام رکھتے ہیں اور گاہے گاہے معاشرتی و سماجی برائیوں کے ساتھ حکومتی کارکردگی سے متعلق ان کے کالمز اخبار کی زینت بنتے رہتے ہیں۔ اپنے تازہ کالم میں حسن نثار نے حکومتی کارکردگی

پر شدید تنقید کی ہے۔ وہ اپنے کالم میں لکھتے ہیں کہ ’’ہُما ‘‘ ایک خیالی پرندہ ہے جس کے بارے مشہور ہے کہ جس کے سر پر بیٹھ جائے وہ بادشاہ بن جاتا ہے۔اسی لئے تو ظلِ ہما اور ہمایوں جیسے نام بہت مقبول ہیں لیکن یہ کوئی نہیں بتاتا کہ سر پہ بیٹھ کر بادشاہ بنا دینے والا یہ پرندہ کبھی کبھی سر لے بھی جاتا ہے یا سر بلند کو سرنگوں بھی کر دیتا ہے۔ آج بروز پیر مورخہ 7جنوری 2019ء یہ کالم لکھنے سے پہلے اخبار بینی کے دوران’’جنگ‘‘ کے پہلے صفحہ پر ڈاکٹر فرخ سلیم کا ایک بیان پڑھا کہ ….’’روپے کی قدر میں کمی کے نتائج نہیں ملے ۔مہنگائی دگنا ہو گئی حکومتی نیت درست لیکن قابلیت کا فقدان ہے ۔عہدے کے ذریعہ جیبیں گرم کرنا کرپشن ہے‘‘ہم سب جانتے ہیں کہ ماہر اقتصادیات ڈاکٹر فرخ صاحبِ علم ہی نہیں صاحبِ ضمیر بھی ہیں ورنہ وہ بیان کبھی نہ دیتے جس کے نتیجہ میں آپ ’’حکومتی ترجمانی‘‘ گنوا بیٹھے یا ملتے ملتے رہ گئی یعنی کبڑے کو لات راس آ گئی کیونکہ ہم جیسے معاشروں میں حکومتی منصب عزت کا باعث نہیں ہوتے البتہ ذلت کی گارنٹی سو فیصد ہے۔ڈاکٹر صاحب کو مبارک ہو کہ عمر بھر کی کمائی لٹانے اور خوار ہونے سے بال بال بچ گئے۔عجیب اتفاق ہے کہ ڈاکٹر فرخ کے اس انکشاف کی اشاعت سے صرف ایک دن پہلے اتوار کو اپنے پروگرام ’’میرے مطابق ‘‘ میں میں نے تفصیلاً عرض کیا تھا کہ’’احتساب، معیشت اور تجاوزات حکومت کیلئے

پورس کے ہاتھی بن سکتے ہیں ‘‘ وجہ اس کی میں نے یہ بتائی تھی کہ کام تو تینوں ہی بہت اچھے ہیں لیکن ہاتھ بہت کچے ڈالے گئے ہیں جو بری طرح بائونس بیک بھی کرسکتے ہیں یعنی ’’ہُما‘‘ PTIکے سر پر بیٹھا ضرور ہے، اس نے اسے حکومت بھی دلا دی ہے لیکن ایسا نہ ہو کہ یہ عمران جیسے سربلند کو سرنگوں کر دے اور اگر خدانخواستہ ایسا ہوا تو وجہ عمران کی نیت نہیں ٹیم کی نااہلی ہو گی

جس کی داستانیں مرکز سے صوبوں اور ڈرائنگ روموں سے تھڑوں تک پھیلتی جا رہی ہیں۔باقی تو چھوڑیں پنجاب حکومت مع ڈاکٹر یاسمین راشد کی پرفارمینس کی ’’شہرت‘‘ سپریم کورٹ تک پھیلی ہوئی ہے۔ ڈاکٹر یاسمین راشد کے بارے میں میری رائے تھی کہ آپ بطور وزیر صحت معجزے کر دکھائیں گی اور کارکردگی مثالی ہو گی لیکن ایسی مایوسی کہ الامان الحفیظ، جس کا مجھےذاتی طور پر بیحد دکھ ہے

اور اگر ڈاکٹر یاسمین راشد جیسی کا یہ حال ہے تو اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ باقیوں میں قابلیت اور کارکردگی کا کیسا قحط اور کال ہو گا۔یوں محسوس ہوتا ہے کہ ن لیگ نے ان پر تعویذ کر دیئے ہیں کہ ان کی زبانیں تو بہت تیز چلتی ہیں لیکن ذہن اور ہاتھ کام کرنا چھوڑ چکے ہیں۔ میری طرح ڈاکٹر فرخ نے بھی ان کی ’’نیت‘‘ کو سراہا ہے لیکن خالی خولی نیت لوگوں نے چاٹنی ہے؟ اور نیت تو

اس بڑھیا کی بھی بہت اچھی تھی جس کی جھونپڑی میں عقاب زخمی ہو کر گرا تو نیک دل خوش نیت بڑھیا نے اس عقاب کے زخموں پر ہلدی کا لیپ کیا، دیگر ٹوٹکے بھی آزمائے تاکہ اس کے زخم مندمل ہوں اور وہ پھر سے اڑنے کے قابل ہو جائے۔زخمی عقاب تیزی سے صحت مند ہونے لگا کہ اچانک ایک دن خوش نیت بڑھیا نے جذبہ ہمدردی سے مغلوب ہو کر یہ سوچتے ہوئے عقاب کے پنجے قینچی

سے کاٹ دیئے کہ ’’بیچارہ‘‘ ان ٹیڑھے پنجوں سے کھاتا کیسے ہو گا۔اللہ اس ملک کے زخمی عوام کو ایسی خوش نیتی سے محفوظ رکھے۔یہ نہ ہو کہ PTIکی موجودہ اقتصادی ٹیم زخمی اقتصادی عقاب کے زخموں کا علاج کرتے کرتے تمام تر نیک نیتی کے ساتھ اس کے پنجے کاٹ کر اسے ہمیشہ ہمیشہ کیلئےمعذور کر دے ۔نقصان صرف عوام اور عمران کا ہو گا، یار لوگ تو یہ کہتے ہوئے کہیں جانکلیں گے کہ

’’خان صاحب! بھینس تو ہماری بھی مر گئی تھی ‘‘۔عمران کے ذہن میں رہے کہ یہ کوئی کرکٹ میچ نہیں کہ ایک ہار گئے تو دوسرے میں کسر نکال کر عزت بحال کر لیں گے ۔اس کھیل میں اب دوسرا چانس محال کیا تقریباً ناممکن ہو گا کیونکہ وہ زمانے گئے جب عوام پی پی پی اور ن لیگ جیسے سانپوں سے بار بار ڈسواتے نہیں شرماتے تھے۔ ناکام ہوئے تو یہ آخری ناکامی ہو گی جس کے بعد ’’ONCE UPON A TIME‘‘ کرتے رہ جائو گے۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…