خان پور، اسلام آباد (نیوز ڈیسک) متحدہ عرب امارات کے ولی عہد شیخ محمد بن زید سات روز سے پاکستان میں موجود تھے، اس بات کا انکشاف ایک نجی ٹی وی چینل نے کیا، نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق شیخ محمد بن زید اپنی فیملی سمیت سات روز سے چولستان میں مقیم تھے، ولی عہد محمد بن زید یکم جنوری کو پاکستان آئے، وہ الحبیب ائیرپورٹ چانجنا چولستان کے مقام پر اترے، رپورٹ میں بتایا گیا کہ ان کے آنے سے پہلے تین جہازوں میں ان کی سکیورٹی پر مامور عملہ، گاڑیاں، باز اور کھانے پینے کی اشیاء اور ان کے خاندان کے کچھ لوگ آئے تھے،
اس کے بعد ولی عہد محمد بن زید اپنے خاندان کے ساتھ پہنچے، ان کی آمد کے موقع پر چولستان کے صحرا میں سکیورٹی کے بہت سخت انتظامات تھے۔ چوستان میں وہ انتہائی سکیورٹی میں رہے، شاہی خاندان کے اردگرد کے ان کے ذاتی محافظوں کا حصار تھا، دوسرے نمبر پر حساس ادارے اور رینجرز اور تیسرا حصار مقامی پولیس پر مشتمل تھا، چولستان میں عام لوگوں کو اس بات کا علم نہیں تھا کہ متحدہ عرب امارات کے ولی عہد آئے ہوئے ہیں انہیں تو یہی علم تھاکہ کوئی شہزادے آئے ہوئے ہیں۔ متحدہ عرب امارات کے ولی عہد محمد بن زید وزیراعظم عمران خان سے ملنے کے بعد وطن روانہ ہوئے۔ جب متحدہ عرب امارات کے ولی عہد کی روانگی کے بعد سوشل میڈیا پر تنقید کی گئی تو اس کے جواب میں وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ امارات کے ولی عہد صرف دو گھنٹے کے لیے پاکستان نہیں آئے تھے بلکہ وہ گزشتہ تین دنوں سے پاکستان میں تھے،وفاقی وزیراطلاعات ونشریات چودھری فوادحسین نے کہاہے کہ ابوظبی کے ولی عہدکی اچانک روانگی کی خبرایسے صحافی نے دی جو دفترخارجہ تک نہیں گیا،ابوظبی کے ولی عہد کے دورے کی تمام تفصیلات پہلے سے طے تھیں،پاکستان کو ادائیگیوں کے توازن میں یو اے ای نے تعاون کیا۔ اپنے ایک ٹویٹ میں وفاقی وزیرنے کہاکہ خبر سے پہلے تحقیق ہی کر لینی چاہیے ،روزانہ ایک جعلی خبر کی اختراع ہوتی ہے۔انہوں نے کہاکہ میڈیا کی آزادی کو اصل خطرہ عطائی صحافیوں سے ہے ۔چودھری فواد حسین نے کہاکہ ابوظبی کے ولی عہد کے دورے کی تمام تفصیلات پہلے سے طے تھیں،ابو ظبی کے ولی عہد کا آج کا دورہ طے شدہ تفصیلات کے تسلسل میں ہے ۔وفاقی وزیرنے کہاکہ ابو ظبی نے افغانستان میں امن مذاکرات کے لیے کردار ادا کیا،پاکستان کو ادائیگیوں کے توازن میں یو اے ای نے تعاون کیا ۔