وزیر بلدیات سندھ کے اچانک سرکاری محکموں پرچھاپے افسران سمیت کونسا پورا محکمہ ہی چھٹی پر نکلا؟سعید غنی سر پکڑ کر بیٹھ گئے کھڑے کھڑے کیا حکم جاری کر دیا؟

7  جنوری‬‮  2019

کراچی(نیوز ڈیسک) وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ محکموں میں افسران اور ملازمین اگر ڈیوٹیاں نہیں کرنا چاہتے تو وہ خود سے ہی گھر چلیں جائیں۔ سیاسی بنیادوں پر اگر کوئی ملازم یہ سمجھتا ہے کہ وہ ڈیوٹی نہیں کرے گا اور اسے تنخواہ ملے گی تو ایسا ہر گز نہیں ہوگا۔ ڈی جی ایس بی سی اے اوروہاں کے جو افسران کے ساتھ ساتھ کے ڈی اے اور ایل ڈی اے میں جو افسران اور

ملازمین وقت پر نہیں آئے ہیں ان سب کو شوکاز نوٹس جاری کئے جائیں اور ان کی ایک روز کی تنخواہ کاٹ کر اس کی رپورٹ پیش کی جائے۔ یہ بات انہوں نے پیر کے روز صبح 9.00 بجے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے)، کراچی ڈویلپمنٹ اتھارٹی (کے ڈی اے) اور لیاری ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) کے مرکزی دفاتر کے اچانک دورے کے موقع پر کیا۔ صوبائی وزیر سعید غنی جب صبح 9.00 بجے ایس بی سی اے کے مرکزی دفتر پہنچیں تو وہاں ڈی جی افتخار قائمخانی سمیت کوئی بھی افسر موجود نہیں تھا، جس پر انہوںنے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سیکرٹری بلدیات کو فوری طور پر ڈی جی اور تمام افسران کو شوکاز نوٹس جاری کرنے اور غیر حاضر تمام ملازمین کی ایک روز کی تنخواہ کاٹنے کی ہدایات کی۔ بعد ازاں وہ کے ڈی اے کے مرکزی دفتر پہنچیں تو وہاں ڈی جی سمیع صدیقی اور چند ڈائریکٹرز موجود تھے تاہم ملازمین اور افسران کی ایک بڑی تعداد غیر حاضر تھی۔ صوبائی وزیر نے خود وہاں حاضری رجسٹر منگوا کر جو جو ملازمین غیر حاضر تھے ان کی غیر ضاحری لگائی اور ڈی جی سمیع صدیقی کو ہدایات دی کہ جو جو ڈائریکٹرز اور افسران موجود نہیں ان کو شوکاز نوٹس جاری کرکے ان کی فہرست انہیں فراہم کی جائے اور جو ملازمین نہیں آئے ان کی تنخوائیں کاٹی جائیں۔ اس موقع پر انہوںنے ملازمین اور افسران کی غیر حاضری پر شدید

برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چار ماہ کے بعد بھی اگر افسران اور ملازمین اپنی ڈیوٹیوں پر وقت پر نہیں آتے تو اب شاید انہیں نوکری کی بجائے گھروں پر چلا جانا چاہیے۔ انہوںنے کہا کہ اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ وہ سیاسی چھتری میں ہے تو واضح کردوں کہ کسی کا کسی بھی سیاسی جماعت سے تعلق ہو اس کو کوئی رعایت نہیں ہے اور انہیں اپنے مقررہ وقت پر ڈیوٹی پر آنا ہوگا اور آئندہ میں

جب بھی وزٹ کروں گا اور ملازمین یا افسران موجود نہیں ہوئے تو پھر شوکاز اور تنخوائیں کاٹنے کی بجائے انہیں فارغ کردینا پڑے گا۔ انہوںنے موجود ڈی جی کے ڈی اے اور تمام ڈائریکٹرز کو تنبہہ کی کہ حاضری کی وقت پر یقینی بنانا ان کی ذمہ داری ہے اور وہ روزانہ صبح 9.00 بجے سے قبل دفاتر آئیں اور خود اپنے اپنے ڈپارٹمنٹ میں وزٹ کرکے جو جو افسران اور ملازمین وقت پر نہیں آتے

ان کی رپورٹ مرتب کرکے انہیں دیں تاکہ ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جاسکے۔ بعد ازاں صوبائی وزیر ایم ڈی اے کے مرکزی دفتر پہنچیں تو وہاں بھی افسران اور ملازمین کی ایک بڑی تعداد غیر حاضر تھی جبکہ ڈی جی ایل ڈی اے پہلے ہی میڈیکل چھٹیوں پر ہیں، جس پر صوبائی وزیر نے فوری طور پر جو جو ملازمین اور افسران غیر حاضر تھے ان کی فہرست مرتب کرنے اور ان تمام کو

شوکاز نوٹس جاری کرنے اور ان کی تنخوائیں کاٹنے کی ہدایات دی۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ افسران اور ملازمین شاید یہ سمجھ بیٹھیں ہیں کہ میں صبح صبح نہیں آسکتا تو میں ان کو واضح پیغام دیتا ہوں کہ میں کسی روز بھی اور کسی بھی وقت آسکتا ہوں اور میں اب آئوں گا اور افسران اور ملازمین موجود نہیں ہوئے تو ان کو گھروں پر بھی بھیج دوں گا۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…