جمعرات‬‮ ، 15 مئی‬‮‬‮ 2025 

ڈیل ہونے باتوں کو رد نہیں کیا جاسکتا کیونکہ نواز شریف ۔۔۔! عارف نظامی نے بڑا دعویٰ کردیا، حیرت انگیز انکشافات

datetime 6  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آئی این پی)پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما ناصر حسین شاہ نے کہا کہ جے آئی ٹی کو جس طرح میڈیا پر لیک کیا گیا وہ سب کے سامنے ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سب کو نظر آرہا ہے کہ اس وقت یک طرفہ احتساب ہو رہا ہے۔اتوار کو نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کی اپنی نیب زدہ لوگ بیٹھے ہوئے ہیں۔ اس حکومت نے ریکارڈ قرضے لیے ہیں آج تک کسی حکومت نے اتنے قرضے نہیں لیے۔

ہمارے لیے میڈیا ٹرائل یا یہ الزامات کوئی نئی نات نہیں۔مولانا فضل الرحمان کے ساتھ زرداری کی ملاقات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کسی گرینڈ الائنس کی کوئی بات نہیں ہورہی اور نہ ہی کوئی گرینڈ الائنس بننے جارہا ہے۔ زرداری سے مولانا کی ملاقات معمول کی ملاقات تھی۔تجزیہ نگار عارف نظامی نے کہا کہ حکومت کی حکمت عملی غلط تھی۔ جے آئی ٹی کی ضرورت نہیں تھی اور جے آئی ٹی کی وجہ سے اس کیس کو سیاسی رنگ ملا۔انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف نے زرداری سے ملاقات کرنے کی جانب توجہ نہیں دی۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں دونوں جماعتیں نزدیک ضرور آچکی ہیں کیونکہ اس وقت ان کے لیے الگ الگ سیاست کرنا ممکن نہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ڈیل ہونے باتوں کو رد نہیں کیا جاسکتا کیونکہ نواز شریف کے خلاف جس طرح کے فیصلے آرہے ہیں اس کے بعد انہیں وہیں سے ریلیف ملے گا جہاں سے انہیں مشکلات میں ڈالا گیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ جب نیب اور حکومت کا موقف ایک ہوگا تو پھر کیا ہوگا۔ماہر قانون شاہ خاور نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کچھ نہیں کررہی، زرادری کا کیس آج کا نہیں 2015 کا ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی خود بھی حکومت میں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی سامنے آنے کے بعد شہزاد اکبر اور ان کے ساتھی نے اس پر پریس کانفرنس کی اور لوگوں کو سزا بھی دے دی جس پر سپریم کورٹ نے بہت سخت ایکشن لیا۔انہوں نے کہا کہ موجودہ مقدمات میں موجودہ حکومت کا کوئی قصور نہیں ہے لیکن حکومت کی غلطیوں کی وجہ سے عوام میں یہ تاثر بن رہا ہے کہ سب کچھ موجودہ حکومت کررہی ہے۔

پی ٹی آئی کے رہنما صداقت علی عباسی نے کہا ہے کہ ہمارے سیاسی بیانیے کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم احتساب کے خلاف سیاسی سطح پر کھڑے ہیں اور اداروں کے ساتھ تعاون کررہے ہیں۔ یہ حکومت اداروں کا احترام بھی کرے گی اور انہیں سپورٹ بھی کرے گی تاکہ ادارے کام کرسکیں۔مولانافضل الرحمان کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کی سیاست کی کوئی اہمیت نہیں۔ اس وقت پیپلز پارٹی اچھا کردار ادا کررہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ سب اپنا اپنا کام کریں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



7مئی 2025ء


پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…