کراچی (نیوز ڈیسک) ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر رہنمااور سابق کنوینرڈاکٹر فاروق ستارنے کہاہے کہ علی رضا عابدی کو ان کے مقصد سے ہٹانے اور کراچی کو بدامنی میں جھونکنے کے لئے قتل کیا گیا، قاتلوں کی گرفتاری تک خاموش نہیں بیٹھیں گے اور احتجاج کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔ہفتہ کوانسداد دہشت گردی کی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فاروق ستار نے
کہا کہ ہم باقاعدگی سے ہر تاریخ پر عدالت آ رہے ہیں، ہماری حاضریاں مکمل ہیں مگر کیس شروع ہی نہیں ہورہا، انصاف کے تقاضے پوری طرح ادا نہیں کئے جارہے، حکومت کو 23 اگست کے اقدام کے بعد 22 اگست کے مقدمہ پر نظرثانی کرنی چاہیے۔انہوں نے کہاکہ علی رضا عابدی کا قتل ہائی پروفائل قتل ہے لیکن قاتل ابھی تک لاپتا ہیں، حکومت کی طرف سے قاتلوں کی گرفتاری کے بارے کچھ نہیں بتایا گیا۔ علی رضا عابدی کو ایک گھنائونی سازش کے تحت قتل کیا گیا، علی رضا عابدی کو ان کے مقصد سے ہٹانے اور کراچی کو بدامنی میں جھونکنے کے لئے قتل کیا گیا، علی رضا عابدی شہید 1986والی ایم کیوایم بنانا چاہتے تھے لیکن سازشی عناصر کو یہ منظور نہ تھا۔ ہم ان کے قاتلوں کو ضرور گرفتار کروائیں گے۔ ہم تب تک خاموش نہیں بیٹھیں گے جب تک علی رضا عابدی شہید کے قاتل بے نقاب نہ ہو۔انہوں نے کہاکہ علی رضاعابدی کیس میں میراکوئی بیان نہیں لیاگیانہ شامل تفتیش کیاگیا، ہمیں تعاون کے لئے بلایاگیا، پوچھاگیا کسی پر شک ہے یا نہیں، بظاہر علی رضا کا کوئی دشمن نہیں تھا، سچ بولنا اسکا جرم ہو سکتا ہے، علی رضاعابدی کو خطرہ تھا اور دھمکیاں ملی تھیں۔انہوں نے کہاکہ علی رضاعابدی سب سے زیادہ مجھ سے قریب تھا، کہا قتل کے محرک کو تلاش کریں کھلے ذہن سے انکوائری کریں، قتل سے کس کو فائدہ ہوسکتا ہے، ہر پہلو پر غور ہونا چاہیے۔انہوں نے کہاکہ
علی رضا عابدی کا مشن صاف و پڑھی لکھی ایم کیوایم کا قیام تھا، صوبائی حکومت اپنی ذمہ داری نہیں نبھا رہی۔انہوں نے کہاکہ کے کے ایف کی پراپرٹیز کو سیل کیا گیا ہے، کچھ لوگ کے کے ایف کی جائیدادوں کو بیچنا چاہ رہے تھے، اس معاملے میں حکومت سے تعاون کو تیار ہیں، اختیار کا غلط استعمال ہوا تو کارروائی ہونی چاہیے۔ڈاکٹرفاروق ستار نے کہاکہ لاہور میں کے کے ایف کی پراپرٹی کو فروخت کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جس کے خلاف لاہور ہائی کورٹ بھی گیا تھا۔ کے کے ایف کی جائیدادکی نیلامی کی اجازت نہیں دیں گے، دنیا جانتی ہے کہ پارٹی کو کس نے بیچا، 1986 والی ایم کیوایم دوبارہ بنانے نکلے ہیں۔