لاہور ( این این آئی) قومی احتساب بیورو (نیب ) لاہور نے اپنی سالانہ کارکردگی رپورٹ جاری کر دی جس کے مطابق 2018ء میں کرپٹ عناصر سے 4 ارب روپے سے زائد کی ریکوری کی گئی ۔ترجمان نیب لاہور کے مطابق 2018ء کے دوران نیب لاہور کو ریکارڈ 10098 شکایات موصول ہوئیں، 9207شکایات کو نمٹایا جا چکا ہے،312 شکایات کی ویریفکیشن جاری کی گئیں جن میں سے 253 کو نمٹا دیا گیا ہے۔2018ء کے دوران 207 انکوائریاں شروع کی گئیں
جبکہ 107 انکوائریوں کو نمٹایاجا چکاہے،36 انکوائریوں کو انویسٹی گیشن کے مراحل میں داخل کیا گیا، تاہم بیک لاگ کو عبور کرتے ہوئے 44 انویسٹی گیشنز کو منطقی انجام تک پہنچایا جاچکا ہے۔ترجمان کے مطابق 2018ء میں کرپٹ عناصر سے 4 ارب روپے سے زائد کی ریکوری کی گئی،2ارب 22کروڑ فیروز پور سوسائٹی کیس جبکہ ماڈل ہاؤسنگ کیس میں 63کروڑ کی ریکوری ہوئی ۔نیب لاہور کی جانب سے سال 2018ء میں 3000 متاثرین میں 1ارب 28کروڑ روپے تقسیم کیے جا چکے ہیں۔ترجمان کے مطابق نیب لاہور نے مجموعی طور پر 74 ریفرنس احتساب عدالتوں میں دائر کیے،ایون فیلڈ ریفرنس، آشیانہ اقبال ریفرنس ،اسحاق ڈار کیخلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ،صاف پانی کمپنی، لاہور پارکنگ کمپنی، پنجاب پاور ڈویلپمنٹ کمپنی ریفرنسز اور سابق چیئرمین ای ٹی پی بی آصف ہاشمی کیخلاف ریفرنس بھی شامل ہیں ۔ کرپشن کیسز میں 215 ملزمان کی گرفتاری عمل میں لائی گئی جن میں قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف و سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف، رکن قومی اسمبلی خواجہ سعد رفیق، ایم پی اے خواجہ سلمان رفیق، سابق ایم پی اے حافظ نعمان ،سابق سینیٹر ملزم عمار گلزار، پرنسپل سیکرٹری برائے وزیراعظم ملزم فواد حسن فواد، ملزم احد چیمہ اور ایس ایس پی رائے اعجاز شامل ہیں ۔ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم نے کہا کہ کرپشن کیخلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر قائم ہیں،تمام کیسز میں صرف اور صرف ’’فیس نہیں کیس‘‘کو دیکھا جاتا ہے۔