کراچی(این این آئی)سال 2018 میں پاکستانی معیشت اتار چڑھاؤ کا شکار رہی اور سال کے اختتام پر قرضے بڑھ کر 28ہزار 253ارب روپے تک پہنچ گئے ہیں،2017میں بجٹ خسارہ 1872ارب روپے تھا جو 2018میں بڑھ کر 2260ارب روپے ہو گیا ، شرح مہنگائی 7فیصد کو چھور رہی ہے ، ڈالر تاریخ کی بلند ترین 139روپے کی سطح پر ہے، عام انتخابات کا سال ہونے کے باعث سیاسی نشیب و فراز آئے،اقتصادی شرح نمو 13سال کی بلند ترین سطح 5.8فیصد پر پہنچنے کے باوجودسال کے اختتام تک معاشی صورتحال بگڑ گئی،
نومنتخب تحریک انصاف کی حکومت کو ایک مرتبہ پھر آئی ایم ایف سے رجوع کرنا پڑا جبکہ مالیاتی پیکج کیلئے سعودی عرب ، متحدہ عرب امارات ، چین سمیت دیگر دوست ممالک سے بھی رابطہ کیا گیا ، سال 2018میں پاکستان کو ایک مرتبہ پھر فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے گرے فہرست میں شامل کیا اور بلیک لسٹ میں جانے کی تلوار لٹک رہی ہے ،تازہ ترین اعداد وشمار کے مطابق 2017میں بجٹ خسارہ 1872ارب روپے تھا جو 2018میں بڑھ کر 2260ارب روپے ہو گیا،مہنگائی کی شرح 4.3فیصد سے بڑھ کر 6.8 فیصد ہو گئی۔