کراچی(بیورورپورٹ)سابق وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ کی مشکلات میں مزید اضافہ ،قومی احتساب بیورو(نیب)نے سرکاری اراضی کی غیر قانونی الاٹمنٹ پرطلب کرلیا۔ذرائع کے مطابق نیب نے ملیر ندی کی اراضی کی غیر قانونی الاٹمنٹ پر سید قائم علی شاہ کو نوٹس بھیج دیا ہے۔ پیپلز پارٹی کے رہنما نے گرفتاری سے بچنے کے لیے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا اور
ضمانت قبل از وقت گرفتاری کی درخواست دائر کردی ہے۔قائم علی شاہ کی جانب سے درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ نیب نے 18 دسمبر کو کال اپ نوٹس بھیجا ہے، انہوں نے کہا کہ ملیر ندی کی اراضی کی الاٹمنٹ کرنے کے بعد منسوخ بھی کردی تھی۔سابق وزیراعلی سندھ نے کہا کہ نیب کی جانب سے کال اپ نوٹس بھیجنا سیاسی انتقام کے مترداف ہے، نیب پیپلزپارٹی کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملیر ندی کی اراضی کی الاٹمنٹ کرنے کے بعد منسوخ بھی کردی تھی۔سابق وزیراعلی سندھ نے کہا کہ نیب کی جانب سے کال اپ نوٹس بھیجنا سیاسی انتقام کے مترداف ہے، نیب پیپلزپارٹی کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنا رہا ہے۔قائم علی شاہ نے درخواست میں عدالت سے استدعا کی کہ نیب کے کال اپ نوٹس کو کالعدم قرار دیا جائے اور ساتھ ہی نیب کوگرفتاری سے روکا جائے۔۔واضح رہے کہ نیب قائم علی شاہ کے خلاف ملیر ڈیولپمنٹ اتھارٹی میں زمین کے گھپلوں سے متعلق کیس کی بھی تحقیقات کررہا ہے۔ اس سلسلے میں پوچھ گچھ کے لیے گزشتہ ماہ کے لیے انہیں طلب کیا گیا تھا تاہم انہوں نے پیش ہونے سے انکار کردیاتھا۔یاد رہے کہ گزشتہ ماہ سندھ ہائی کورٹ نے سابق وزیراعلی سندھ قائم علی شاہ کی 10 لاکھ روپے کے عوض ضمانت قبل ازگرفتاری منظور کرتے ہوئے انہیں نیب انکوائری میں تعاون کی بھی ہدایت کی تھی۔