بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

چیئرمین پبلک اکائونٹس کمیٹی بنتے ہی شہباز شریف کو کون کونسے اختیارات مل گئے؟حکومت نے خود اپنے ہی پائوں پر کلہاڑی مار دی؟ وزیراعظم کیوں انہیں یہ عہدہ نہیں دیناچاہتے تھے؟ حیران کن انکشافات

datetime 22  دسمبر‬‮  2018 |

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعظم عمران خان شہباز شریف کو کیوں چیئرمین پبلک اکائونٹس کمیٹی نہیں بنا رہے تھے، حکومت نے اپوزیشن لیڈر کو چیئرمین پی اے سی بنا کر کرپشن کے خلاف اپنی ہی مہم کے پر کاٹ دئیے،شہباز شریف کے پاس اب کون کونسے اختیارات آگئے ہیں؟حیران کن انکشافات۔ تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے قواعد و ضوابط کی شق108کے تحت

پبلک اکائونٹس کمیٹی اور قائمہ کمیٹی کا چیئرمین اپنے سمیت کس بھی رکن کے پروڈکشن آرڈر جاری کر سکت اہے۔ ان رولز کے تحت اب قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف اب اپنے سمیت کسی بھی کمیٹی کے رکن کے پروڈکشن آرڈر جاری کر سکتے ہیں۔ اوریہی وجہ تھی کہ وزیراعظم عمران خان بار ہا بار شہباز شریف کوچیئرمین پی اے سی بنانے کی مخالفت کر چکے ہیں اور ان کو چیئرمین پی اے سی بنانے سے انکار کرتے رہے ہیں۔ اوریہی وجہ تھی کہ وزیراعظم عمران خان بار ہا بار شہباز شریف کوچیئرمین پی اے سی بنانے کی مخالفت کر چکے ہیں اور ان کو چیئرمین پی اے سی بنانے سے انکار کرتے رہے ہیں۔تجزیہ کاروں کے مطابق شہباز شریف کے چیئرمین پی اے سی بننے کے بعد حکومت اور احتساب کے اداروں کی ملک بھر میں جاری مہم کے پر کٹ چکے ہیں کیونکہ حکومت کا یہ دعویٰ رہا ہے کہ ن لیگ کی سابقہ حکومت کے وزرا اور اراکین کرپشن میں ملوث رہے ہیں جبکہ اس حوالے سے شہباز شریف کا نام پنجاب کی 56کمپنیز سکینڈل، آشیانہ سکینڈل، صاف پانی سکینڈل ، میٹرو ملتان و دیگر سکینڈلز میں لیا جاتا رہا ہے اور شہباز شریف آشیانہ سکینڈل میں نیب کی حراست میں ہیں اور احتساب عدالت نے ان کا جسمانی ریمانڈ دے رکھا ہے ۔ اس وقت وہ قومی اسمبلی اجلاس میں قومی اسمبلی کے سپیکر اسد قیصر کی جانب سے جاری پروڈکشن آرڈر پر شرکت کر رہے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)


عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…