اسلام آباد(آئی این پی) ایوان صدر میں وزارت مذہبی امور کے زیر اہتمام کرسمس کی تقریب کا انعقاد،ہندو اراکین پارلیمنٹ انتظامیہ کی جانب سے غیر مناسب رویے پر ناراض ہوکر تقریب سے احتجاجا چلے گئے ، ان میں ہندو ارکین قومی اسمبلی رمیش کمار، لال ملہی اور جے پرکاش شامل ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق ایوان صدر میں وزارت مذہبی امور کے زیر اہتمام کرسمس کی تقریب کے انعقاد کے موقع پر ہندو اراکین پارلیمنٹ انتظامیہ کی جانب سے غیر مناسب رویے پر تقریب سے احتجاجاً روانہ ہوگئے۔ تقریب سے ایک سینیٹر ڈاکٹر اشوک کمار بھی تقریب سے ناراض ہوکر احتجاجا روانہ ہوگئے ۔ ذرائع کے مطابق کرسمس کی تقریب میں تقریر کے لیے ہندو اراکین پارلیمنٹ کو بھی اظہار خیال کے لیے نہیں بلایا گیا۔بین المذاہب ہم اہنگی میں ہر سال ہندو کمیونٹی کو بھی تقریر کی دعوت دی جاتی تھی ۔ ہندو اراکین پارلیمنٹ نے وزارت مذہبی امور اور وزیر مذہبی امور کے رویے سے مایوس ہوکر تقریب کا بائیکاٹ کیا۔صدر ہاؤس میں وزارت مذہبی ہم آہنگی کے زیراہتمام کرسمس کی تقریب میں ہندو ممبر پارلیمان کو نظرانداز کردیا گیا، چاروں ہندو اراکین تقریب سے بائیکاٹ کرکے واپس چلے گئے، ہر سال ڈاکٹر رمیش کمار کو خطاب کی دعوت دی جاتی ہے، اس مرتبہ کرسمس کا کیک کاٹنے کیلئے سب کو بلایا گیا لیکن ہندو ممبران پارلیمان کو مکمل نظرانداز کیا گیا، پریڈینٹ ہاؤس میں کرسمس تقریب کا بائیکاٹ کرکے واپس جانے والے ہندو ممبران پارلیمان میں پاکستان تحریک انصاف کے تین ایم این ایز ڈاکٹر رمیش کمار ، لال مالہی، جے پرکاش اور سینیٹر اشوک شامل ہیں۔ ہندو اراکین پارلیمنٹ انتظامیہ کی جانب سے غیر مناسب رویے پر ناراض ہوکر تقریب سے احتجاجا چلے گئے ، ان میں ہندو ارکین قومی اسمبلی رمیش کمار، لال ملہی اور جے پرکاش شامل ہیں ۔