کرنل ایوب خود کش بمبار کو جب پکڑنے لگے تو دونوں آنکھیں ضائع ہو گئیں ،انہوں نے وزیراعظم عمران خان کو کیا پیغام دیا؟قابل تحسین انکشاف

14  دسمبر‬‮  2018

اسلام آباد (این این آئی)وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے واضح کیا ہے کہ نئے پاکستان میں قانون سے سب کیلئے برابر ہے ٗ ہر قانو ن شکن پر ہاتھ ڈالا جائیگا ٗہمارے فیصلے باہر نہیں ہونگے ٗ تمام فیصلے پاکستانیوں کی سوچ کو سامنے رکھ کر کئے جائیں گے ٗ ہتھیار پھینکنے والوں کو ریاست عزت دے گی اور گلے لگائے گی ٗجو لوگ ملکی مفادات کے خلاف استعمال ہوکر ملک کے اندر انتشار کا سبب بنیں گے ان کو عبرت کا نشانہ بنایا جائیگا ۔ وہ جمعہ کو پولیس لائن ہیڈ کوارٹر میں ڈی ایس پیز،

انسپکٹر، سب انسپکٹر سمیت 183افسران و جوانوں کی ترقی کے ضمن میں منعقدہ تقریب سے خطاب کررہے تھے ۔ شہر یار آفریدی نے کہا کہ میری جتنی بھی آئی جی پولیس سے ملاقاتیں ہوئیں ہیں اس میں سب سے ضروری بات یہ تھی کہ اسلام آباد پولیس کو ذہنی سکون دیا جائے تا کہ پولیس افسران کو پتہ ہو کہ ان کو اللہ اور اللہ کے محبوب کے بعد کوئی پوچھنے والا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ان کے جو بھی مسائل ہیں جس آزمائش سے گزرتے ہیں، شہداء کے لواحقین اس کے علاوہ افسران جو دن رات محنت کرتے ہیں، وہ سپاہی جو ہماری حفاظت کے لئے ڈیوٹی دیتا ہے اور رات کو ٹارچ سے گاڑیاں چیک کر رہا ہوتا ہے،جب تک ملازمین کے رہائشوں کے کرائے اور دیگر مسائل کا مداوا نہ کیا جائے اس وقت تک میری پولیس صیح طریقے سے خدمات سرانجام نہیں دے سکے گی۔ وزیر مملکت نے کہا کہ جو جو آپ نے مجھے کہا اور جو کچھ بھی میں نے اپنے وزیراعظم کو کہا، تمام باتیں مان لی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کی عزت ہماری پہلی ترجیح ہے، اسلام آباد پولیس دنیا کی بہترین پولیس ثابت ہو گی۔ وزیر مملکت نے کہا کہ جب ہمارے پاس کچھ نہیں تھا ہم ہر میدان میں چمپیئن تھے۔ انہوں نے کہا کہ جب ہماری نیت صاف ہوتی ہے تو پھر ہر میدان میں مقابلہ بھی کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا جب یہ تمام چیزیں اسلام آباد پولیس کو ملیں گی وہ ایک باعزت اور بااختیارہو گی اور

ریاست پولیس کے پیچھے کھڑی ہے چاہے تجاوزات ہوں، قبضہ مافیا ہو، ڈرگ مافیا ہو یا بڑے مافیا کے خلاف کارروائی ہو، وزیر داخلہ آپ کے ساتھ کھڑا ہو گا۔ افسران دفاتر میں بیٹھ کر احکامات جاری نہ کریں بلکہ وہ میدان میں موجود ہوں تاکہ آپ کو پتہ چلے کہ وہ آپ کے ساتھ کھڑے ہیں، یہ ہے نیا پاکستان جو آپ کو احساس دلا رہا ہے کہ کوئی بھی کھڑپینچ ہو اس پر قانون کے مطابق ہاتھ ڈالا جائے ۔ انہوں نے کہاکہ ٹرانسفر کے خوف کے بغیر انکوائری کی جائے، یہی نئے پاکستان میں پیغام ہے ۔

انہوں نے کہا کہ وہ لوگ جو کہتے تھے کہ ہم فائلوں کو ٹائر لگاتے ہیں اور تمام نظام ہمارے ہاتھ میں ہے ان کی نفی کا نام نیا پاکستان اور اسلام آباد پولیس ہے۔ وزیر مملکت نے کہا کہ جس طرح آپ پر ریاست اعتماد کر رہی ہے، اب آپ کی بھی ذمہ داری ہے کہ آپ بھی اپنا کام ایمانداری سے کریں۔ انہوں نے کہا کہ 13کے قریب اسلام آباد پولیس کے لوگ جو پیسے سے اپنے ضمیر کو بیچتے تھے ان کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری ذمہ داری ہے کہ اپنی اولاد کو حلال کا لقمہ کھلائیں تو

ہمارے ذیادہ تر مسائل تو خود بخود حل ہو جائیں گے لیکن جب حرام کا لقمہ کھائیں گے تو آپ کی عزت نہیں ہو گی اپنا مول نہ لگوائیں ۔انہوں نے کہا کہ میرے سمیت کوئی بھی قانون سے بالا تر نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ تین دن پہلے وزیر اعظم کی ہدایت پر میں ایک ایسے سپوت کو ملا ہو جن کی عظمت کو سلام ہے ، کرنل ایوب خود کش بمبار کو جب پکڑنے لگے تو دونوں آنکھیں ضائع ہو گئیں اور زخموں سے چور تھا جب آئی سی یو میں میں ان سے ملنے گیا تو ان کے بھائیوں نے بتایا کہ

وزیر مملکت ملنے آئے ہیں۔ ان کو دیکھنے جب میں آئی سی یو میں گیا تو اس لیول کے مریض نے مجھے اور وزیر اعظم کو پیغام دیا کہ یہ بہت چھوٹی قربانی ہے، کپتان سے کہو کہ پاکستان کے جوان ہر قسم کی قربانی دینے کے لئے تیارہیں۔ انہوں نے کہاکہ جو قوتیں پاکستان کو کمزور کرنا چاہتی ہیں یہ ان کے لئے پیغام ہے۔ انہوں نے کہاکہ ایسی قوم میں ایسے جوان ہوں جو اپنی دھرتی ماں کے لئے ہر قربانی دینے کے لئے تیار ہیں ۔ ہم نے ایک ایسی قوم بننا ہے جس پرکوئی انگلی تک نہ اٹھا سکے۔

ہم نے ان کے آگے سر نہیں جھکانا ۔ میرے اور آپ کے فیصلے باہر نہیں کئے جائیں گے۔ اداروں کو مضبوط بنائیں گے۔ پاکستان کے فیصلے پاکستان میں ہی ہوں گے۔ تمام فیصلے پاکستانیوں کی سوچ کو سامنے رکھ کر کئے جائیں گے۔ سدرن کمانڈ لازوال قربانیاں دے رہی ہے۔ وہ لوگ جو پہاڑوں پر تھے وہ نیچے آرہے ہیں ۔جس طرح بلوچستان میں سرنڈر کرنے والوں کو ہم گلے لگاتے ہیں اسی طرح چاہے وہ منظور پشتین ہے، چاہے وہ پی ٹی ایم سے جتنے جڑے ہوئے لوگ ہیں، ریاست ان کو عزت دے گی اور

گلے لگائے گی لیکن ساتھ ہی ساتھ وہ لوگ کسی اور ایجنڈے میں ملکی مفادات کے خلاف استعمال ہوکر میرے ملک کے اندر انتشار کا سبب بنیں گے یا قانون کو چیلنج کر یں گے تو پھر وہ یاد رکھیں یہ ملک سب کچھ کر سکتا ہے لیکن دھرتی ماں پر سمجھوتہ نہیں کرسکتے لیکن ان کو عبرت کا نشان بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ پولیس ریفارمز ، ماڈل پولیس بنانا، پولیس کی تعلیم اور صحت ، پولیس کا رویہ چاہے وہ سگنل پر ہو ، ناکے پر ہو ، تھانے پر ہو تمام پولیس والوں کو اپنا رویہ درست کرنا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کا پیغام ہے کہ پولیس شہریوں کو عزت دے ، تھانوں میں ایسی مائیں آتی ہیں جن کی زمینوں پر قبضے ہوجاتے ہیں اور ان کے بچے منشیات کی لعنت میں پھنس جاتے توپتہ چلتا ہے کہ اداروں کے اندر موجود لوگ ان کی مدد کررہے ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ میڈیا ریاست کا چوتھا ستون ہے ، میری درخواست ہے کہ ملکی سکیورٹی کی خاطر ایسی فوٹیج ویڈیو یاخبر شیئر نہ کی جائے جس سے ہمارے دشمنوں کو فائدہ ہو۔ انہوں نے کہاکہ صحافت ضرور ہو لیکن ملکی مفادات کو ضرور مد نظر رکھیں۔



کالم



آئوٹ آف دی باکس


کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…