اسلام آباد(نیوزڈیسک)ایک سال میں بیرون ملک مقیم پاکستانی شہری کو کتنے موبائل فون ملک لانے کی اجازت ہوگی؟اور کتنا ٹیکس دینا پڑے گا؟ٹیکسز کی شرح کی تفصیلات جاری کردی گئیں، تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہاہے کہ اوورسیز پاکستانی موبائل فون لا سکتے ہیں اضافی فون پر ٹیکس ہے۔ اپنے ٹوئٹ میں چوہدری فواد حسین نے کہا کہ 2 ارب ڈالر کے موبائل درآمد کر رہے ہیں اس پر ٹیکس نہیں کریں گے تو کیسے چلے گا۔
چوہدری فواد حسین نے کہا کہ 60 ڈالر سے کم قیمت کے فون پر ٹیکس نہ ہونے کے برابر ہے۔ چوہدری فواد حسین نے کہاکہ مہنگے فون پر 38 فیصد ٹیکس ہے ٗٹیکس کلچر اپنانا ہو گا۔ اس سلسلے میں حکومت نے اب بیرون ملک سے لائے جانے والے موبائل فونز پر عائد ٹیکسوں کی شرح کی تفصیلات بھی جاری کردی ہیں جس کے مطابق ایک سال میں ایک شہری بیرون ملک سے پانچ موبائل فون لا سکتاہے جس میں سے ایک کے علاوہ باقی تمام چار موبائل فونز پر چار ہزار سے 83ہزار روپے تک ٹیکس وصول کیاجائے گا، وزارت خزانہ کی جانب سے بیرون ملک سے لائے جانے والے موبائل فونز پر عائد ٹیکسز کے بارے میں تفصیلات جاری کردی گئی ہیں جس کے مطابق غیر استعمال شدہ موبائل فون کے علاوہ اگر بیرون ملک سے آنے والے شہری کے پاس اگر کوئی ایسا موبائل فون بھی ہوا جو کسی غیرملکی سم پر چل رہاہے تو اس پر بھی ٹیکس عائد نہیں ہوگا یہ ٹیکس صرف بغیر سم کے استعمال شدہ موبائل فونز اور نئے موبائل فونزپر عائد کیاجائے گا اس طرح بیرون ملک سے منگوائے جانے والے یا لائے جانے والے موبائل فونز پر مجموعی طورپر سات قسم کے ٹیکس عائد کئے گئے ہیں جن میں سیلز ٹیکس، آئی ٹی ڈیوٹی، کسٹم ڈیوٹی، ریگولیٹری ڈیوٹی، صوبائی ٹیکس اور موبائل لیوی شامل ہیں ، پنجاب میں 0.9فیصد صوبائی ٹیکس لاگو کیاجائے گا جبکہ سیلز ٹیکس لائے جانے والے موبائل فون کی قیمت کاتین فیصد،کسٹم ڈیوٹی 250روپے اور آئی ٹی ٹیکس 9فیصد ہوگا،اس ٹیکس کا نفاذ سات ہزار روپے یا پچاس ڈالرز مالیت کے موبائل فونز یا اس سے زائد مالیت کے موبائل فونز پر عائد کیاجائے گا۔