جمعرات‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

سعد رفیق ان کی اہلیہ، بھائی سلمان رفیق، ندیم ضیا اور قیصر امین بٹ کے ’’کارنامے‘‘نیب نے تفصیلات جاری کردیں، کس طرح دھوکہ دہی کی اورذاتی مفادات حاصل کئے؟حیرت انگیز انکشافات

datetime 11  دسمبر‬‮  2018 |

لاہور ( این این آئی) قومی احتساب بیورو (نیب )لاہور نے خواجہ برادران کی گرفتاری کی وجوہات جاری کرتے ہوئے بتایا کہ خواجہ سعد رفیق نے اپنی اہلیہ، بھائی سلمان رفیق، ندیم ضیا اور قیصر امین بٹ سے ملکر ائیر ایونیو سوسائٹی بنائی اور بعد میں ائیر ایونیو کا نام تبدیل کرکے پیراگون رکھ دیا گیا۔نیب ترجمان کے مطابق خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کے خلاف نیب لاہور کو انکوائری کے دوران نیب آر ڈیننس 1999کی شق 9Aکے تحت بدعنوانی میں مبینہ طور پر ملوث ہونے اور

ٹھوس شواہد کی بنیاد پر تحقیقات کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے ان کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ۔ خواجہ سعد رفیق نے اپنی اہلیہ غزالہ سعد رفیق ، بھائی خواجہ سلمان رفیق اور قیصرا مین بٹ اورندیم ضیا ء سے مل کر اےئر ایونیو کے نام سے ہاؤسنگ پراجیکٹ شروع کیا جس کو بعد میں میسرز پیرا گون سٹی پرائیویٹ لمیٹیڈ کے نام سے تبدیل کیا گیا ۔ ریکارڈ سے ظاہر ہوتا ہے کہ میسرز پیراگون سٹی مبینہ طور پر ایک غیرقانونی سوسائٹی ہے ،ملزمان نے ندیم ضیا اور قیصر امین بٹ سے ملکر بڑے پیمانے پر سوسائٹی کے ممبران سے دھوکہ دہی کی اور غیر قانونی ہاؤسنگ منصوبے کے فنڈز سے غیرقانونی طور پر ذاتی مفادات حاصل کئے ۔ ملزمان اپنے ساتھی ملزموں کے ساتھ مل کر مذکورہ پراجیکٹ چلا رہے تھے ۔ یہ ملزمان ایل ڈی اے کی منظوری کے بغیر واضح ہدایات کے باوجود لوگوں سے رقوم اکٹھی کررہے تھے ملزمان نے مذکورہ منصوبے سے مسلسل غیر قانونی طور پر فنڈز اورفائدہ حاصل کیا ۔ترجمان نیب کے مطابق خواجہ سعد رفیق نے اپنے اور اپنے بھائی خواجہ سلمان رفیق کے نام پر40کنال کے پلاٹ حاصل کئے ۔ ملزمان نے اپنے سرکاری عہدے کا غیرقانونی استعمال کرتے ہوئے غیرقانونی منصوبہ کی توسیع اورمارکیٹنگ کی اور متعدد کمرشل پلاٹس بیچ کر فائدہ حاصل کیا جن کی مالیت اربوں روپے بنتی ہے اوریہ پلاٹ حقیقت میں

میسرز پیراگون سٹی کی ملکیت نہیں تھے ۔ خریداروں سے دھوکہ دہی کر کے بدعنوانی کی گئی ۔ ملزمان تفصیل اور مجرمانہ ردوبدل کے ذریعے پراسیکیوشن کو خراب کرسکتے تھے اس کے علاوہ بدعنوانی کی رقم کی وصولی قانون کے مطابق انکوائری اور انویسٹی گیشن کے لئے ثبوت جمع کرنے اور اسے منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے ملزمان کی گرفتاری ضروری تھی جس پر لاہور ہائی کورٹ نے خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست مسترد کردی اور بعد ازاں نیب نے قانون کے مطابق خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کو گرفتار کرلیا ۔



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)


عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…