کراچی(نیوزڈیسک) سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں منگل کوتجاوزات کے خلاف آپریشن سے متعلق نظرثانی درخواستوں کی سماعت کے دوران پیپلزپارٹی کے رہنماسابق صوبائی وزیر ایس مظفرٹپی ایک بار پھربازگشت سنائی دی ۔دوران سماعت ایک شہری نے اویس مظفر ٹپی کی شکایت کرتے ہوئے کہا کہ عدالت کو بتایا کہ شاہ لطیف ٹاؤن میں بڑے پیمانے پر ناجائز قبضہ ہے، بیوائیں روتی ہیں، اور یہ قبضے اویس مظفر ٹپی نے کرائے ہیں۔ جس پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ
کون ہے یہ ٹپی ؟ کہاں ہے یہ ٹپی؟ اسے کل پیش کیا جائے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ایڈووکیٹ جنرل صاحب کی حکومت یا کسی وزیر نے کہیں قبضہ کیا ہوا ہے تو فوری خالی کریں، میئر صاحب آپ بھی کان کھول کرسن لیں دو دن میں کسی رہنما یا کسی نے قبضہ کیا ہے تو خالی کردے، آپ صفائی گھر سے شروع کریں اور لوگوں کیلئے مثال بنائیں، کسی کے قبضے کی نشاندہی ہوگئی تو ہم نہیں چھوڑیں گے۔چیف جسٹس نے مقدمہ کی سماعت بدھ کی صبح ساڑھے آٹھ بجے تک ملتوی کر دی