لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کی عدالت نے ضمانت میں 13دسمبر کی توسیع دیدی مگر انکے وکیل کی ایسی خواہش کہ جس نے انہیں گرفتار کروا دیا۔ تفصیلات کے مطابق پیراگون ہائوسنگ سکینڈل میں خواجہ برادران نے نیب کو گرفتاری سے روکنے کیلئے عبوری ضمانت میں توسیع کیلئے ہائیکورٹ سے رجوع کر رکھا تھا،دونوں بھائی آج ضمانت میں توسیع کیلئے
عدالت کے رو برو پیش ہوئے ۔وکیل کی توسط سے دونوں نے موقف اختیار کیا کہ دونوںبھائی مکمل تعاون کررہے ہیں،خدشہ ہے نیب گرفتارکرلے گا،استدعا ہے کہ عدالت نیب کوگرفتاری سے روکے۔عدالت نے دلائل سننے کے بعد خواجہ برادران کی عبوری ضمانت میں 13 دسمبر تک توسیع کر دی ۔ عدالت کی جانب سے صرف 13دسمبر تک کی توسیع پر خواجہ سعد رفیق نے وکیل نے اعتراض اٹھا دیا اور مؤقف اختیار کیا کہ عبوری ضمانت میں توسیع بہت کم ہے اس کی مدت بڑھائی جائے جس کی نیب پراسیکیوٹر نے مخالفت کی۔ عدالت نے فریقین کے وکلا کو کل بحث کرنے کیلئے کہا لیکن خواجہ سعد رفیق کے وکیل نے کہا کہ آج ہی بحث کی جائیگی۔عدالت کی جانب سے صرف 13دسمبر تک کی توسیع پر خواجہ سعد رفیق نے وکیل نے اعتراض اٹھا دیا اور مؤقف اختیار کیا کہ عبوری ضمانت میں توسیع بہت کم ہے اس کی مدت بڑھائی جائے جس کی نیب پراسیکیوٹر نے مخالفت کی۔ عدالت نے فریقین کے وکلا کو کل بحث کرنے کیلئے کہا لیکن خواجہ سعد رفیق کے وکیل نے کہا کہ آج ہی بحث کی جائیگی۔جس پر نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ پیراگان ہاؤسنگ سکینڈل میں گرفتار ملزم قیصر امین بٹ وعدہ معاف گواہ بن چکا ہے،دونوں بھائیوں سے اس حوالے سے تحقیقات کرنی ہیں،عدالت سے استدعا ہے کہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کی عبوری ضمانت خارج کی جائے۔عدالت نے نیب پراسیکیوٹر کے دلائل سننے کے بعد خواجہ برادران کی عبوری ضمانت میں توسیع کی درخواستیں خارج کردیں،نیب نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے کر نیب آفس منتقل کردیاہے۔