ہفتہ‬‮ ، 16 اگست‬‮ 2025 

پاکستان کو بنجر بنانے کیلئے بھارت اب کیا کام کرنیوالا ہے؟ وفاقی وزیر کے سنسنی خیز انکشافات، پاکستانیوں کو تشویشناک خبر سنا دی

datetime 10  دسمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف بیرسٹر فروغ نسیم نے مطالبہ کیا ہے کہ عالمی برادری بھارت کی آبی جارحیت کا نوٹس لے اور عالمی بینک اس معاملے میں غیر جانبدارانہ کردار ادا کرے ٗبھارت یکطرفہ طور پہ سندھ طاس معاہدے کو ختم نہیں کر سکتا ٗخاتمے کے لیے باہمی رضامندی درکار ہوگی۔ پیر کو وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف بیرسٹر فروغ نسیم نے

سنٹر فارگلوبل سٹریٹجک سٹڈیز کے زیر اہتمام ’’پانی اور بر صغیر میں مستقبل میں جنگ اور امن‘‘کے موضوع پر بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کے عالمی برادری کو سندھ طاس معاہدے پر عملدرآمد کیلئے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ بھارت اور پاکستان میں پانی کے تنازعات کا آغاز 1948سے ہو گیا تھا اور دونوں ممالک اس مسئلے پر دو جنگیں لڑ چکے ہیں گو کہ 1960میں ہونے والا سندھ طاس معاہدہ بہت عرصے تک کامیابی سے چلتا رہا مگر بھارت نے دریائے سندھ، جہلم اور چناب کے پانی کا صنعتی استعمال کر کے معاہدے کی خلاف ورزی کی۔ بھارت صرف اسی صورت اس پانی کا استعمال بجلی پیدا کرنے کے لیئے کر سکتا تھا اگر اس سے پاکستان کو پانی کی فراہمی متاثر نہ ہو۔ بھارت یکطرفہ طور پہ سندھ طاس معاہدے کو ختم نہیں کر سکتا اس کو ختم کرنے کے لیے باہمی رضامندی درکار۔ بھارت جہلم اور چناب کے پانی پر ڈیمز بنانے کا ارادہ رکھتا ہے ھارت یکطرفہ طور پہ سندھ طاس معاہدے کو ختم نہیں کر سکتا اس کو ختم کرنے کے لیے باہمی رضامندی درکار۔ بھارت جہلم اور چناب کے پانی پر ڈیمز بنانے کا ارادہ رکھتا ہے ۔جو ہمارے لیئے لمحہ فکریہ ہے۔ انہوں نے کہا کے عالمی برادری بھارت کی آبی جارحیت کا نوٹس لے اور عالمی بینک اس معاملے میں غیر جانبدارانہ کردار ادا کرے۔ بھارت دریائے جہلم اور چناب کے پانی پر ڈیمز بنانے کا ارادہ رکھتا ہے جو ہمارے لئے لمحہ فکریہ ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…