اسلام آباد (نیوز ڈیسک)وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات خسرو بختیار نے سی پیک کے مغربی روٹ کے حوالے سے شائع ہونے والی خبروں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ کم ترقی یافتہ علاقوںکو ترجیح دینا ہماری حکومت کی اولین پالیسی ہے ٗ ان علاقوں کی ترقی سے غربت میں خاطر خوا کمی آئے گی۔ پیر کو وفاقی وزیر نے اپنے بیان میں کہا کہ سی پیک کے مغربی کا حصہ بلوچستان
سے ہوتے ہوئے کے پی کے کے کم ترقی یافتہ علاقوں کوملائے گا، اس حصے میں یارک۔ژوب 210 کلومیٹر، پشاور۔برہان، ہکلہ۔یارک۔ ڈی آئی خان۔ مغلکوٹ۔ ژوب۔کوئٹہ۔ سوراب۔ بسیمہ۔ ہوشاب اور گوادر سیکشن پر تعمیراتی کام تیزی سے جاری ہے جو 2019ء میں مکمل ہو جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ مغربی حصے یارک۔ڈی آئی خان۔ ژوب سیکشن اپریل 2017ء میں ایکنک نے منظوری دی تھی اور اس کے لئے فنڈز بھی مختص کئے گئے تھے۔ باقی ماندہ 2 حصوں ژوب۔کچلاک۔ کوئٹہ/ کوئٹہ۔سوراب کی فزیبیلٹی سٹڈی تیار کی جارہی ہے۔ انہوںنے کہاکہ کم ترقی یافتہ علاقوںکو ترجیح دینا ہماری حکومت کی اولین پالیسی ہے اور ان علاقوں کی ترقی سے غربت میں خاطر خوا کمی آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں سی پیک کے تحت بہت سے منصوبے شروع کئے جارہے ہیں جو مختلف مراحل میں ہیں جس میں خضدار۔بسیمہ این 30 روڈ، نوکنڈی۔ ماشوخیل۔پنجگور جو ایم 8 اور این 85 کو جوڑنے والا روڈ، پیٹ فیڈر کینال سے کوئٹہ واٹر سپلائی سکیم، کوئٹہ ماس ٹرانزٹ سکیم ، بوہستان انڈسٹریل زون، 1320 میگاواٹ کول پاور پلانٹ حب، 300 میگاواٹ گوادر پاور پراجیکٹ، گوادر، ایسٹ بے ایکسپریس وے، گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ، بریک واٹر کی تعمیر، گودی کی کھدائی، انفراسٹرکچر فری زون اور ای پی زیز پورٹ پر متعلقہ صنعتیں اور دیگر سہولیات شامل ہیں۔ انہوں نے کہاکہ گوادر میں صاف پانی کی فراہمی، پاک چائنہ فرینڈشپ ہسپتال گوادر، ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل سکول گوادر اور گوادر سمارٹ پورٹ سٹی پر بھی کام ہو رہا ہے۔