کراچی (این این آئی) قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف بدعنوانی کا ایک اور کیس تیار کرلیا ہے جبکہ آصف علی زرداری سمیت دیگر کے خلاف انویسٹی گیشن حتمی مراحل میں داخل ہوگئی ہے۔ جلد ریفرنس دائر کردیا جائے گا۔
نیب کے تفتیشی ذرائع نے بتایا کہ 2014ء میں آصف زرداری نے کلفٹن بلاک 5 میں پلاٹ نمبر 103سروے نمبر 15کے مالکان سے زبردستی خریدا۔اس وقت پلاٹ کی مالیت 80 کروڑ روپے تھی۔ 40کروڑ روپے میں سودا کرکے 20 کروڑ روپے ادا کیے جبکہ پلاٹ انور مجید کے نام منتقل کرایا گیا۔ دوسری جانب انہی افراد کو دباؤ میں لا کر نہر خیام پلاٹ جی سی ون ایک ارب 20 کروڑ روپے میں خریدنے پر مجبور کیا۔ خریداری کی رقم اومنی گروپ کی تین کمپنیوں کو منتقل کی گئی۔ رقم اومنی گروپ کی کمپنی عمر ایسوسی ایٹ، اے ون انٹرنیشنل اور اقبال میٹلز کو منتقل ہوئی۔ کچھ عرصہ بعد ایس بی سی اے نے اس پلاٹ کی لیز منسوخ کردی۔ نیب کی جانب سے نوٹسز بھیجنے کے باوجود آصف زرداری، انور مجید اور زین ملک پیش نہیں ہوئے۔ یکم دسمبر کو متاثرہ افراد نے جوڈیشل مجسٹریٹ شاہ رخ شاہنواز کے سامنے 164 کا بیان بھی قلمبند کرادیا۔ قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف بدعنوانی کا ایک اور کیس تیار کرلیا ہے جبکہ آصف علی زرداری سمیت دیگر کے خلاف انویسٹی گیشن حتمی مراحل میں داخل ہوگئی ہے۔ جلد ریفرنس دائر کردیا جائے گا۔ نیب کے تفتیشی ذرائع نے بتایا کہ 2014ء میں آصف زرداری نے کلفٹن بلاک 5 میں پلاٹ نمبر 103سروے نمبر 15کے مالکان سے زبردستی خریدا۔