لاڑکانہ(این این آئی) پاکستان پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار احمد کھوڑو نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی قبل از وقت انتخابات کی حمایت کرے گی جو کہ ہونے چاہیئے لیکن انتخابات سے قبل الیکشن کمیشن اپنی ناقص کارکردگی پر قوم سے معافی مانگے۔ لاڑکانہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے نثار احمد کھوڑو نے کہا کہ جو پی ٹی آئی کو لے کر آئے ہیں وہ گارنٹی دیں کہ اب انتخابات سے کھلواڑ نہیں کیا جائے گا،
لوگوں نے تبدیلی کا نعرہ لگانے والوں پر امیدیں لگائی تھی لیکن 4 ماہ میں وفاقی حکومت اپنی ناکامی اور نااہلی چھپانے کے لیے قبل از وقت انتخابات کی باتیں کر رہی ہے جب مھنگائی سر چڑھ کر بول رہی ہو تو اس حکومت سے چھٹکارہ بھتر ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ عام انتخابات میں نتائج کے لئے 3 دن قوم کو انتظار کرنا پڑا، پاکستان میں الیکشن کمیشن پر ھر انتخابات میں شکوک شبہات ہیں عوام کو اس عوام دشمن وفاقی حکومت سے چھٹکارا ملنا چاہیے لیکن انتخابات شفاف ہونے چاہیئے۔ نثار احمد کھوڑو کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان ذھن آمروں کا حامی رہا ہے جو آمر پرویز مشرف کے ریفرینڈم کا بڑا حمایتی تھا، عمران خان اپوزیشن میں آرڈیننس کے اجراء کو غیر جمھوری قرار دے رہے تھے اب وفاقی حکومت نے قانون سازی آرڈیننس کے ذریعے کرنے کا اعلان کیا ہے، عمران خان کی حکومت کا یہ عمل آمرانہ طرز حکومت اور سوچ ہے، وزیراعظم کو یہ پتہ نہیں کے آرڈیننس کا اطلاق صرف 4 ماہ تک ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آرڈیننس کے ذریعے قانونسازی غیرجمھورج عمل ہوگا صدر کی جانب سے آرڈیننس کی مدت بڑھانا ایڈھاکازم ہوگا کسی بھی آرڈیننس کو پارلیامینٹ میں ہیش کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اسٹینڈنگ کمیٹیاں نہ بنا کر وفاقی حکومت بھاگ رہی ہے، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اشو میں اٹکا کر وفاق قوم کو بے وقوف بنا رہا ہے،
قومی مالیاتی ایوارڈ میں صوبون کا حصہ کم۔کرکے تین فیصد فاٹا کا دینا غیر آئینی عمل ہے جبکہ پی ٹی آئی نے اپنے سو دن کی ایجنڈا میں قومی مالیاتی ایوارڈ کا نقطہ نہیں رکھا۔ انہوں نے کہا کہ افواج پاکستان ملک کی وفادار ہوتی ہے، پی ٹی آئی نے افواج پاکستان کو پارٹی منشور کے ساتھ ہونے کا بیان دیا لیکن افواج پاکستان نیپی ٹی آئی کے اس بیان کی تردید کردی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف اور مریم نواز کی خاموشی معنی خیز ہے،
پیپلز پارٹی عوام کے مسائل کے لئے آواز اٹھاتی رہے گی اور پیپلزپارٹی یوٹرن کو دھوکا سمجھتی ہے جسے جائز قرار دینا دھوکیبازی اور عوام سے دھوکے کے مترادف ہے جس کے لیے وفاقی حکومت کے خلاف احتجاجی تحریک چلانے کا ھر آپشن استعمال کر سکتے ہیں۔ نثار احمد کھوڑو نے شیخ رشید کے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ شیخ رشید عمران خان کا لاڈلا ہے ایک لاڈلے نے چاند مانگا تو اسے ملک دے دیا گیا
دوسرے شیخ رشید لاڈلے نے وزارت اطلاعات مانگی ہوگی تو اسے مل جائے گی لیکن شور ہونے پر شیخ رشید نے عمران خان کی طرح یوٹرن لے لیا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کہا شیخ رشید کی اگر کوئی عزت نہیں کرتا اور پگڑی نہیں پہناتا تو اس میں ہمارا قصور نہیں، شیخ رشید اپنی پگڑی سنبھالے دوسروں کی پگڑی پر تنقید نہیں کرے، پیپلز پارٹی قیادت نے جیلیں بھی دیکھی ہیں اور سختیاں بھی برداشت کی ہیں شیخ رشید اپنی فکر کریں دوسروں کی فکر کرنا چھوڑ دیں۔
انہوں نے کہا کہ مختلف آئی پی پیز نے بجلی کی قیمتیں کم کرنے کے لئے معاہدے کیے ہیں مگر بجلی مھنگی کر دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈالر 4 ماہ میں 140 پر پہنچ گیا ہے جسے بڑھا کر اسٹاک ایکسچینج کا بزنس کرنے والوں کو اربوں روپے کمانے کا موقعہ دیا گیا ہے، ملک پر پہلے 6 سو ارب روپے قرضے بڑھے جو کے بڑھ کر 12 سو ارب روپے ہوچکے ہیں اور اب ڈالر اور پیٹر مھنگا ہونے کی وجہ سے عوام غربت کی چکی میں پس رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے مزدور کی بنیادی تنخواہ 16 ہزار کردی ہے لیکن وفاقی حکومت نے مزدوروں اور غریب عوام کے لئے کچھ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ لاڑکانہ وفاق نے5سو ارب کی ترقیاتی فنڈ میں کٹوتی کردی ہے جبکہ مھنگائی کا مقابلہ کرنے کا کوئی راستا نہیں دیا گیا ہے۔ نثار احمد کھوڑو کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ وفاقی حکومت نے میڈیا کو کنٹرول کر رکھا ہے ہمیں میڈیا کی سینسرشپ قبول نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں جمھوریت شھید بینظیر بھٹو کی وجہ سے ہے، 27 دسمبر کو شہید بینظیر بھٹو کی 11 ویں برسی منائی جائے گی اور تین بجے گڑھی خدابخش بھٹو میں بڑا جلسہ ہوگا جس سے قائدین خطاب کریں گے۔
نثار احمد کھوڑو نے چینی کی قیمتوں کے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ شوگر ملز نے چینی مھنگی کرنے پر 182 روپے گنے کا ریٹ دینے کی بات کی ہے ہم چینی مھنگی نہیں کرنا چاہتے سندھ حکومت نے شگر ملز کو 20 روپے فی من پر ربیٹ دینے کی کوشش کی ہے جلد شوگر ملز کے ساتھ گنے کے ریٹ کا اشو حل ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ تجاوزات سپریم کورٹ کے احکامات پر ہٹائے جارہے ہیں، لاڑکانہ شہر کے اسٹیک ھولڈر نے تجاوزات ہٹانے کے لیے انتظامیہ کے ساتھ اتفاق کرلیا ہے کسی کی پرائیویٹ پراپرٹی جو کے انکتوچمنٹ کے زمرے میں نہیں آتی اس کو نہیں ہٹایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ شہر کے 14 روڈ نئے بنائے جا رہے ہیں شہر میں روڈز کی تعمیر سے قبل نالوں پر تجاوازت ہٹائی جارہی ہیں اور نئے روڈز کشادہ تعمیر ہونگے جس سے شہر کی خوبصورتی میں اضافہ ہوگا۔