اسلام آباد (این این آئی)چین پاکستان اقتصادی راہداری( سی پیک) منصوبے کے تحت ڈیرہ اسماعیل خان ، ہکلہ موٹر وے کا تعمیراتی کام تیزی سے جاری ہے اور رواں مالی سال کے آخر تک مکمل ہو جائیگا ۔حکام کے مطابق 285 کلومیٹر طویل ڈیرہ اسماعیل خان۔ ہکلہ موٹر وے چین پاکستان اقتصادی راہداری کا حصہ ہے۔یہ موٹر وے رواں مالی سال کے آخر تک 129 ارب روپے کی لاگت سے مکمل ہوگا۔
موٹر وے سے ڈیرہ اسماعیل خان اور بلوچستان میں تجارتی اور کاروباری سرگرمیاں تیز ہوں گی۔منصوبے کی بروقت تکمیل یقینی بنانے کیلئے ہکلہ ، ڈیرہ اسماعیل خان موٹر وے کو یارک رحمانی خیل سیکشن ، رحمانی خیل۔کوٹ بیلیاں سیکشن۔ کوٹ بیلیاں تراپ سیکشن ، تراپ ، پنڈی گھیب سیکشن اور پنڈی گھیب ، ہکلہ انٹرچینج سیکشن سمیت پانچ مراحل میں تبدیل کردیا گیا ۔ اقتصادی راہداری دونوں ملکوں کے درمیان اہم شعبوں میں تعاون پر مبنی اقدامات اور منصوبوں کا جامع پیکج ہے جس میں اطلاعات نیٹ ورک، بنیادی ڈھانچے، توانائی، صنعتیں، زراعت، سیاحت اور متعدد دوسرے شعبے شامل ہیں۔ علاوہ ازیں کراچی موٹروے کے سکھر ملتان سیکشن پر 33 ہزار 333 پاکستانی کام کررہے ہیں منصوبہ مئی 2019ء میں مکمل ہو گا۔ چینی سفارتخانے کی دستاویزات کے مطابق چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ (سی پیک ) سے روزگار کے لاکھوں مواقع پیدا کئے ہیں ٗ منصوبہ کی تکمیل سے غربت کی شرح میں نمایاں کمی لائی جا سکے گی ۔سی پیک کے تحت تعمیر کی جانے والی ملتان سکھر موٹروے سے 33 ہزار سے زائد افراد کا روزگار وابستہ ہے۔ سی پیک خطے کی مشترکہ ترقی اور خوشحالی کا ضامن ہے اور پاکستان مستقبل میں سی پیک منصوبہ کی تکمیل کے بعد اپنے جغرافیائی محل وقوع کے باعث یورپ اورایشیائی ممالک کے درمیان پل کا کردار ادا کریگا جس سے خطے کی تجارت ،اقتصادی اور سماجی روابط کے اضافہ میں مدد ملے گی ۔
پاکستان میں اقتصادی و صنعتی ترقی کیلئے پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت مشترکہ حکمت عملی سے ہنر مند افرادی قوت کی دستیابی اور دونوں ممالک کی کاروباری برادری کے باہمی روابط کو بھی فروغ دیا جارہا ہے ۔سی پیک کے تحت انفراسٹرکچر، توانائی، اقتصادی زونز کے قیام سمیت مختلف منصوبہ جات کی تکمیل سے پاکستان نہ صرف پائیدار ترقی کے حصول میں کامیاب ہوگا بلکہ لاکھوں جوانوں کو روزگار کے مواقع بھی میسر آئیں گے اور عوام کی سماجی ترقی وبہبود کو یقینی بنایا جاسکے گا ۔