ہفتہ‬‮ ، 17 مئی‬‮‬‮ 2025 

ان کو کسی اپوزیشن کی کوئی ضرورت نہیں،حکومتی وزرا ء ایک دوسرے کی خود تردید کر رہے ہیں، علی محمد خان کی جانب سے فواد چوہدری کے بیان کی تردید پر ن لیگ کے مشاہد اللہ خان کا دلچسپ تبصرہ ، کیا کچھ کہہ گئے؟

datetime 16  ‬‮نومبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) مسلم لیگ(ن) کے سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہا ہے کہ حکومت نے100دنوں میں اپنی لیے ایک ہزار مسائل پیدا کر لیے ہیں جن سے نکلنے کا راستہ انہیں اب نظر نہیں آرہا،عمران خان میں حکومت چلانے کیلئے مطلوبہ اہلیت نہیں ہے وہ جو بھی کر لیں اس کا الٹا اثر ہوگا،عمران خان کے دائیں بائیں کرپشن کے بادشاہ بیٹھے ہیں ان سے کرپشن کے خلاف جنگ کا آغاز کریں،

طاہر داوڑ کے قتل پر حکومتی نا اہلی بے نقاب ہو چکی ہے،حکومت داخلی اور خارجی محاذوں پر مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے،حکومتی وزرا ء ایک دوسرے کی بیانات کی خود تردید کر رہے ہیں ان کو کسی اپوزیشن کی کوئی ضرورت نہیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے جمعہ کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئیکیا۔ مشاہل اللہ خان نے کہ کہ حکومت نا اہل اور نا لائق ترین ہے جس کو عوام کے مسائل کا ادراک ہی نہیں ہے۔جب عوامی مسائل کا ادراک نہیں ہے تو 100روزہ پلان ہو یا ایک ہزار روزہ پلان حکومت اس پر عملدرآمد نہیں کرسکتی۔حکومت نے عوامی مسائل تو حل نہیں کیے لیکن پہلے100دنوں میں اپنی لیے ایک ہزار مسائل پیدا کر لیے ہیں جن سے نکلنے کا راستہ انہیں اب نظر نہیں آرہا۔ عمران خان نے آتے ہی سادگی کا شوشہ چھوڑا لیکن اب تک صرف اس سادگی مہم سے14کروڑ بچا پائے ہیں۔عمران خان میں حکومت چلانے کیلئے مطلوبہ اہلیت نہیں ہے وہ جو بھی کر لیں اس کا الٹا اثر ہوگا۔انہوں نے کہا کہ حکومتی وزرا ء کرپشن کے خلاف جہاد کرنے کا ڈھنڈورا پیٹ رہے ہیں لیکن اصلمیں یہ لوگ کرپشن کو فروغ دے رہے ہیں۔عمران خان کے دائیں بائیں کرپشن کے بادشاہ بیٹھے ہیں جن کے خلاف ان کے منہ سے ایک لفظ نہیں نکلتا۔ صرف اپوزیشن کو چور کہنا اور ان کے خلاف ذاتی عناد پر کرپشن کے مقدمات بنانے سے کرپشن ختم نہیں ہوگی۔اگر کرپشن کے

خلاف جنگ کرنی ہے تو اس کی شروعات عمران خان اپنے گھر سے کریں۔شہباز شریف کو نیب نے گرفتار کر لیا ہے اور تین مرتبہ ریمانڈ میں توسیع بھی لی جا چکی ہے لیکن ان کے خلاف اب تک ریفرنس دائر نہیں کیا جا سکا لیکن پرویز خٹک کے خلاف نیب نے ریفرنس دائر کیے ہیں ابھی تک جس پر کوئی کاروائی نہیں ہوئی۔ نیب یا تو سب کو گرفتار کرے یا سب کو رہا کرے۔ ان کی پسند کا

احتساب کا نظام نہیں چلنے دیں گے۔طاہر داوڑ کے قتل پر حکومتی نا اہلی بی نقاب ہو چکی ہے۔ ان کے قتل کے معاملے پر حکومت کا چار روز تک قبول ہی نہ کرنا تشویش پیدا کر رہا ہے۔ حکومت بتائے کہ جن افراد کی زندگی کو خطرات لاحق ہیں حکومت نے ان کے تحفظ کیلئے کیا اقدامات ابھی تک کیے ہیں۔حکومت داخلی اور خارجی محاذوں پر مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے اور ان کی کوئی منصوبہ بندی نظر نہیں آرہی ۔حکومتی وزرا ء ایک دوسرے کی بیانات کی خود تردید کر رہے ہیں ان کو کسی اپوزیشن کی کوئی ضرورت نہیں ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



7مئی 2025ء


پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…