ایس پی طاہر داوڑ کی شہادت ، اسلام آباد سے ننگرہار تک کس نے اغواء کاروں کو راستہ دیا ؟اسفندیار ولی نے اداروں پر بڑے سوال اُٹھادیئے

15  ‬‮نومبر‬‮  2018

پشاور (آئی این پی )عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان نے کہا ہے کہ عوامی نیشنل پارٹی کسی صورت اسلام آباد سے اغواء اور بعد میں افغانستان میں قتل ہونے والے شہید ایس پی طاہر داوڑ کی شہادت پر خاموش نہیں رہے گی،حکومت اور متعلقہ اداروں کو وضاحت دینی پڑے گی کہ اسلام آباد سے ننگرہار تک کس نے طاہر داوڑ کے اغواء کاروں کو راستہ دیا۔

جمعرات کو اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ پنجاب اور پختونخوا کے پولیس آفیسرز کے متعلق ریاستی رویہ غیر منصفانہ ہے،ڈی پی اور پاکپتن اور آئی جی اسلام آباد کے تبادلوں پر سوموٹو لیا جاتا ہے لیکن طاہر داوڑ پر خاموشی سے پختون قوم کو کچھ اور ہی پیغام دیا جارہا ہے،اس نازک وقت میں چیف جسٹس ڈیم فنڈ کیلئے برطانیہ جارہے ہیں لیکن ہمارے شہدا کے حوالے سے ابھی تک اُن کے معزز عدالت کی جانب سے کوئی پیغام نہیں ملا،اسفندیار ولی خان کا کہنا تھا کہ کیا سیلیکٹڈڈ وزیر اعظم نے وزارت داخلہ کا قلمدان خاموشی کیلئے اپنے پاس رکھا ہے،اسلام آباد میں آرمی چیف اور چیف جسٹس کے قتل کا فتویٰ دینے والے سلامت اور دہشتگردی کا مقابلہ کرنے والے افسران کا اغواء اور بیہمانہ قتل ہورہا ہے،حکومت وضاحت کرے کہ وہ ریاست کو کس ڈگر پر لیکر جانا چاہتے ہیں،انہوں نے کہا کہ طاہر داوڑ کے قتل نے سیکیورٹی اداروں کے مضبوطی پر بھی سوالات اُٹھا دیے ہیں،ہم وزیرستان،باجوڑ اور کوئٹہ میں ماورائے عدالت قتلوں اور گمشدگیوں کا ماتم کریں کہ اسلام آباد میں پیش آنے والے واقعے پر روئیں،اسفندیار ولی خان نے کہا کہ ہم دعا کریں گے کہ ادارے اپنے اعلیٰ آفیسرز کے تحفظ کو ممکن بنا سکیں ،نیشنل ایکشن پلان پر حکومت کی خاموشی ثابت کرتی ہے کہ غیر ریاستی عناصر کو ریاستی ہمدردی حاصل ہے،انہوں نے کہا کہ ہم نے پاکستان میں مساوی حیثیت اور اس کو پر امن بنانے کیلئے قربانیاں دی ہیں ،آج بھی ہمارے پیچھے بمبار گھوم رہے ہیں ،ہم اپنی قربانیوں کو کسی صورت ضائع نہیں ہونے دینگے۔ پختونوں کے ساتھ امتیازی سلوک ناقابل برداشت ہوچکا ہے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…