راولپنڈی (این این آئی)مسلم لیگ ن کے امیدوار سجاد خان نے حلقہ این اے60 کے انتخابی نتائج کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ووٹوں کی دوبارہ گنتی اور انگھوٹوں کے نشان کی تصدیق کروانے کے لیے عدالت میں جائیں گے، حلقہ کے 80 فیصد نتائج میں ن لیگ جیت رہی تھی جس کے بعد اچانک آر ٹی ایس سسٹم خراب ہوا اور نتائج میں مبینہ ردوبدل کرکے وفاقی وزیر شیخ رشید کے بھتیجے کو صرف 647 ووٹوں سے جیتوا گیا،
پاک فوج کا انتخابات کے دوران نظم و ضبط قائم رکھنے پر شکریہ ادا کرتا ہوں۔راولپنڈی مری روڈ پر قائم مرکزی الیکشن آفس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوے سجاد خان کا مزید کہنا تھا کہ ن لیگ کے پولنگ ایجنسٹس کو ملنے والے فارم 45 میں ہماری جیت واضح تھی لیکن راتو رات نتائج میں تبدیلی کی گی اور مخالف امیدوار کو جیتوا گیا، سجاد خان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے وفاقی وزیر شیخ رشید نے کھلم کھلا اپنے بھتیجے کی انتخابی مہم چلائی ، الیکشن کمیشن کو درخواستوں کے باوجود کوئی ایکشن نہیں لیا گیا جبکہ شیخ رشید اپنے بھتیجے کی جیت کے لیے حلقے میں مکانوں اور نوکریوں کے فارم ایسے تقسیم کرتے رہے جیسے بچوں میں ٹافیاں تقسیم کی جاتی ہیں، اور ریلوے کی زمینوں پر قائم ووٹرز کو این او سی منسوخ کرنے کی دھمکیاں دی گی، ان کا کہنا تھا کہ نتائج میں تاخیر اور ردوبدل کے بعد لیگی کارکنوں میں خاصا اشتعال پایا جاتا تھا حالات کو پرامن رکھنے کے لیے ن لیگ کی مرکزی قیادت نے مجھ سے رابطہ کیا اور حالات کو قابو رکھنے کی ہدایت کی، ہمارے کارکنوں نے نتائج پر ربدوبدل کے باوجود کوئی غیر قانونی کام نہیں کیا، سجاد خان کا کہنا تھا کہ 6 سو ووٹوں سے جیت کوئی جیت نہیں ہوتی، اتنے ووٹوں کی جیت پر شیخ رشید کو مشورہ دیتا ہوں کہ وزارت اسے استعفی دے دیں ، این اے 60 کے نتائج نے ثابت کردیا کہ راولپنڈی مسلم لیگ ن کا قلعہ ہے۔