لاہور (نیوز ڈیسک) حکومت نے ایسا فیصلہ کر لیا کہ آن لائن کام کرنے والوں اور بیرون ملک سے شاپنگ کرنے والے پاکستانیوں کی پریشانی ختم ہو جائے گی، پاکستان میں حکومت نے پے پال متعارف کروانے کا فیصلہ کر لیا ہے،
میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ اب پاکستان میں آن لائن بزنس کرنے کی راہیں ہموار ہونے والی ہیں، وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا کہ چار ماہ میں پے پال کو پاکستان میں متعارف کرائیں گے۔ وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا کہ پے پال کمپنی کے سربراہ سے ملاقات کرنے کے لیے تیار ہوں، انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بڑی تعداد میں آن لائن کمپنیاں کام کر رہیں جنہیں پے پال کی ضرورت ہے۔ وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اس وقت باصلاحیت نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد ہے جو گھروں میں بیٹھ کر ماہانہ لاکھوں ڈالر کما کر دے سکتی ہے لیکن انہیں بیرون ملک مقیم کلائنٹس سے لین دین کے لیے پے پال جیسے پلیٹ فارم کی ضرورت ہے۔ دوسری جانب پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی کے سربراہ عمر سیف کہتے ہیں کہ پاکستان میں پے پال کے اکاؤنٹ کے استعمال سے کھربوں کا فائدہ ہو گا۔ عمر سیف کا کہنا ہے کہ فری لانسرز ہی سالانہ 80 سے 90 ارب روپے کماتے ہیں اگر ای کامرس بھی شامل کر لی جائے تو رقم اور بڑھ جائے گی۔ حکومت نے ایسا فیصلہ کر لیا کہ آن لائن کام کرنے والوں اور بیرون ملک سے شاپنگ کرنے والے پاکستانیوں کی پریشانی ختم ہو جائے گی، پاکستان میں حکومت نے پے پال متعارف کروانے کا فیصلہ کر لیا ہے، میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ اب پاکستان میں آن لائن بزنس کرنے کی راہیں ہموار ہونے والی ہیں، وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا کہ چار ماہ میں پے پال کو پاکستان میں متعارف کرائیں گے۔