لاہور (آن لائن) پاکستان مسلم لیگ ن نے ضمنی انتخابات میں لاہور کی چار سیٹوں سمیت مجموعی طور پر 6 سیٹوں پر کامیابی حاصل کرنے کے بعد ایک بار پھر پنجاب اسمبلی میں جوڑ توڑ کا سلسلہ شروع کر دیا ہے اور اس سلسلے میں مختلف آزاد امیدواروں سے رابطوں کو تیز کر دیاگیا ہے جبکہ پنجاب اسمبلی میں آزاد اراکین ایک بار پھر اہمیت اختیار کر گئے ہیں۔
بتایاگیا ہے کہ ضمنی الیکشن میں پاکستان مسلم لیگ 6 نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئی ہے جبکہ پاکستان تحریک انصاف پنجاب اسمبلی کی چار نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب ہو چکی ہے جس کے بعد پنجاب اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف کے اراکین کی تعداد 176 سے بڑھ کر 180 ہوگئی ہے جبکہ پاکستان تحریک انصاف کو پنجاب اسمبلی میں پاکستان مسلم لیگ ق کے 10 اراکین سمیت 2 آزاد اور ایک راہ حق پارٹی کے اراکین کی حمایت بھی حاصل ہے جس کے بعد تحریک انصاف کی پنجاب اسمبلی میں واضح عدد ی اکثریت ہوگئی ہے اور اس کے اراکین کی مجموعی تعداد 193ہو گئی ہے اور یوں وہ پنجاب اسمبلی میں واضح اکثریت کے ساتھ حکومت قائم رکھنے میں کامیاب ہوگئی ہے جبکہ پاکستان مسلم لیگ ن نے ضمنی انتخابات میں 6نشستوں پر کامیابی کے بعد پنجاب اسمبلی میں اس کے اراکین کی تعداد 162 سے بڑھکر 168ہوگئی ہے جبکہ پاکستان مسلم لیگ ن کو پنجاب اسمبلی میں پاکستان پیپلز پارٹی کے 7 اراکین کی بھی حمایت حاصل ہے جس کے بعد پاکستان مسلم لیگ ن کی پنجاب اسمبلی میں کل نشستیں 175 ہو گئیں ہیں پاکستان مسلم لیگ ن نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی جانب سے چھوڑی گئی دونوں صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر کامیابی حاصل کرتے ہوئے ان نشستوں کو کھونے سے بچا لیا ہے پاکستان مسلم لیگ ن نے ایک بار پھر پنجاب میں حکومت سازی کے حوالے سے صلاح و مشورے تیز کر دئیے ہیں اور اس حوالے سے ن لیگی ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کا پنجاب اسمبلی کے آزاد اراکین سے رابطہ ہے اور ہمیں امید ہے آنے والے دنوں میں ہم پنجاب میں حکومت بنانے کی پوزیشن میں آجائیں گے۔