کراچی (این این آئی)وفاقی وزیر آبی وسائل فیصل واوڈا نے کراچی کے علاقے لانڈھی بھینس کالونی میں خالی پلاٹ پرچھاپہ مارا ہے جہاں زیر کاشت زمین سے پینے کے پانی اور بجلی کے غیر قانونی کنکشن کا انکشاف ہوا ہے ۔چھاپے کے دوران واٹربورڈ اور کے الیکٹرک کا عملہ موقع سے غائب ہوگیا ۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے پانی اور بجلی کے غیر قانونی کنکشنز کے خلاف ایکشن لیتے ہوئے لانڈھی بھینس کالونی کے ایک پلاٹ پر چھاپہ مارا جہاں زیر کاشت زمین سے پینے کے پانی اور بجلی کے غیر قانونی کنکشن کا انکشاف ہوا ہے ۔ موقع پر پانی اور بجلی چوری میں ملوث کام کرنے والے فرار ہوگئے ۔چھاپہ کے دوران واٹر بورڈ اور کے الیکٹرک کا عملہ غائب ہوگیا ۔اس موقع پر فیصل واوڈا نے کہا کہ اٹھارہویں ترمیم کے بعد یہ وفاق کا اختیار نہیں ہے اسکے باوجود ہم کام کرینگے ۔ بحیثیت پاکستانی اور وزیر ہونے کے ناطے میری ذمہ داری ہے کہ میں غلط کام کی نشاندہی کروں ۔اگر کراچی میں پانی نہیں ہے تو پھر ٹینکر کہاں سے پانی لاکر سپلائی کرتے ہیں ۔ایم ڈی واٹر بورڈ اور دیگر ناجائز کنکشن میں ملوث افسران وافراد کے خلاف ایف آئی ار درج کرائی جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ روزانہ کی بنیاد پر لاکھوں گیلن پانی کی چوری اور مہنگے داموں فروخت کی جارہی ہے ۔ سندھ حکومت اس کالے دھندے میں ملوث ہے۔دریں اثناء صوبائی وزیر بلدیات سعید غنی نے وفاقی وزیر آبی وسائل فیصل واوڈا سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور یقین دہانی کرائی کہ آپ کے تمام خدشات دور کیے جائیں گے ۔آئندہ آپ کہیں بھی جائیں گے ہم آپ کے ساتھ ہوں گے ۔ چھاپے کے دوران واٹربورڈ اور کے الیکٹرک کا عملہ موقع سے غائب ہوگیا ۔