بدھ‬‮ ، 10 دسمبر‬‮ 2025 

ریاستی ادارے مجھ سے پوچھیں گے میں انھیں سب بتانے کے لئے تیار ہوں،فاروق ستار کی دھماکہ خیز پریس کانفرنس ،چونکادینے والے انکشافات

datetime 12  اکتوبر‬‮  2018 |

کراچی(این این آئی)متحدہ قومی موومنٹ کے سینئر رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ پارٹی جس تباہی کے کنارے پر پہنچ گئی ہے اس کا تقاضا ہے کہ فوری طور پر پارٹی کو 5 فروری کی پوزیشن پر واپس لایا جائے، جلدانٹرا پارٹی الیکشن کروائے جائیں اور جنوبی سندھ صوبہ کے لئے بھرپور طریقے سے تحریک کا آغاز کیا جائے،مجھے صرف ایک فرد واحد نے نقصان پہنچایا ہے ،

ریاستی ادارے مجھ سے پوچھیں گے میں انھیں سب بتانے کے لئے تیار ہوں لیکن میڈیا میں نہیں بتاؤں گااس ہی حوالے سے میں نے آرمی چیف کو خط بھی تحریر کیا تھا،ایم کیو ایم پاکستان نے اپنا قبلہ درست نہیں کیا تو بلدیاتی انتخابات میں اس سے بدتر حال ہوگا اس کی تیاری کرلی گئی ہے،اب میں ایک ایک مہاجر اور کارکنوں کے پاس جاؤں گا اور ایم کیو ایم نظریاتی کے قیام کے لئے کام کروں گا۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے جمعہ کو کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان جس صورتحال سے گزر رہی ہے اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ کراچی شہر میں ایم کیو ایم 17نشستوں سے 4 کی پوزیشن پر آگئی ہے اب بھی وقت ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان اپنا قبلہ درست کرلے نہیں تو آنے والے بلدیاتی انتخابات میں اس سے بدتر حال ہوگا اور ان سے بلدیاتی اکثریت لینے کی تیاری کرلی گئی ہے ، انھوں نے کہا کہ میں نے پی ایس پی کے حوالے سے بنائے جانے والے منصوبے اور ان کے ساتھ ملنے کے حوالے سے منصوبے کو ناکام بنایا ،9نومبر 2017کو میں نے اپنی رہائشگاہ پر جو پریس کانفرنس کی تھی مجھ سے اس کا بدلہ لیا گیا ہے جو قوتیں پی ایس پی کے پیجھے تھیں انھوں نے مجھ سے اس کا بدلہ لیا ہے یہی میرا گناہ ہے میں نے اس سلسلے میں آرمی چیف کو خط بھی لکھا ہے اگر ریاستی ادارے مجھ سے پوچھیں گے کہ میں کس طرف اشارہ کر رہا ہوں میں انھیں سب کچھ بتادوں گا لیکن میڈیا میں کچھ نہیں کہوں گا۔

ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ میں نے 23 اگست کو پارٹی کی سربراہی لندن سے اپنے ہاتھ میں لے لی ووٹر ز اور عوام اس تاریخی حقیقت کو اچھی طرح سے جاتنے ہیں لیکن ۱۱ فروری کے بعد خالد مقبول صدیقی اور ان کے ساتھیوں نے مجھ پارٹی کی سربراہی لے لی انھوں نے کارکنوں سے مینڈیٹ نہیں لیا اس ضرورت اس بات کی ہے کہ کارکنوں سے فریش مینڈیٹ لیا جائے۔مجھے یہ بات اچھی طر ح سے معلوم تھی کہ الیکشن 2018 ٰایم کیو ایم کا نہیں ہے اور نہ ہی میرا ہے مجھے اس الیکشن میں ہروایا جائے گا۔

میرے پہلے میں نے یہ الیکشن لڑنے سے منع کیا لیکن بہادرآبادکے ساتھیوں کے کہنے پر میں یہ الیکشن لڑا میں نے پارٹی کو تقسیم ہونے سے بچانے کے لئے یہ الیکشن لڑا25جولائی کے بعد کارکن در بدر ہوگئے ۔ مجھے پارٹی اور رابطہ کمیٹی کی جانب سے مکمل طور پر نظر انداز کیا گیا جو بھی فیصلے کئے گئے مجھ سے مشورہ نہیں لیا گیا، کچھ لوگ رابطہ کمیٹی میں ہیں جن کے ساتھ میں نہیں چل سکتا میری اور ان کی سوچ میں فرق ہے۔ اس ہی لیئے میں نے فیصلہ کیا ہے کہ میرے مطالبات پر غور نہیں کیا گیا تو میں ایم کیو ایم نظریاتی کے قیام کے لئے اب کام کروں گا اور ایک ایک مہاجر اور ایک ایک کارکن کے پاس جاؤں گا۔

انھوں نے کہا کہ میرا ایک یہ بھی گنا ہ ہے میں نے پارٹی کے اندر احتساب کی بات کی تھی ، سب لوگوں کو اپنے اثاثے ظاہر کرنے کی بات کی تھی، میئر کراچی سے اربوں روپے کا حساب مانگا تھا۔انھوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کیوں کہ عوامی پارٹی ہے اس لئے اسے عوام کے ساتھ مہنگائی کے خلاف کھڑا ہونا چاہئے تھا گیس اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف احتجاجی مظاہرے کرنے چاہئے تھے لیکن ایم کیو ایم خاموش ہے۔نئی حکومت کے ساتھ ملک میں مہنگائی کا طوفان آگیا ہے وہ وقت دور نہیں جب ڈالر 200روپے کا ہوجائے گا۔ نئی حکومت اور اس کے وزراء معیشت کے ساتھ کھلواڑ کر رہے ہیں ملک کے حالات خراب ہیں وزیر اعظم عمران خان کو چاہئے کہ وہ وزراء کو غیر ذمے دارانہ بیانات سے روکیں۔ اسلام آباد میں ایسا لگتا ہے سرکس لگا ہوا ہے۔حکومت ایک طرف معیشت کو بہتر بنانے کی بات کر رہی ہے دوسری طر ف کہہ رہی ہے کہ خزانہ خالی ہے حکومت کنگال ہوچکی ہے ایسی صورت میں ان کے پاس کون سرمایہ کاری کرنے آئے گا۔ سرمایہ کار تو بھاگ جائیں گے۔ حکومت کو پچاس دن ہوگئے کراچی پیکیج نہیں ملا آگے بھی کوئی امید نہیں ہے اس لئے حکومت کے پاس پیسہ نہیں ہے وہ کہاں سے کراچی پیکیج دے گی۔

موضوعات:



کالم



عمران خان اور گاماں پہلوان


گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…