اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی عارف نظامی کا کہنا تھا کہ حکومت نے آئی ایم ایف سے 8بلین ڈالر قرضے کی درخواست نہیں کی بلکہ یہ درخواست 12بلین ڈالر کی ہے جس میں متفرق اخراجات بھی شامل ہیں۔ عارف نظامی کا کہنا تھا کہ پاکستان کے معاشی حالات برے نہیں بلکہ بہت برے ہیں۔ آمدن اور اخراجات میں بہت زیادہ تفادت ہے جس کا ہمیں پتہ ہے مثلاََ پاکستان اسحاق ڈار اور اس سے قبل مگر خصوصی طور پر اسحاق ڈار کے دور
میں امپورٹ پر انحصار کرنیوالا ملک بن گیا۔ عارف نظامی نے کہا کہ ڈاکٹر عاطف میاں جن کو وزیراعظم نے اقتصادی ایڈوائزری کونسل میں شامل کرنے کے بعد فارغ کیا تھا انہوں نے پاکستان پر ایک آزاد پیپر لکھا ہے جس میں وہ لکھتا ہے کہ اگر کوئی ملک یہ سمجھتا ہے کہ وہ صرف قرضوں کی بنیاد پر ترقی کر سکتا ہے مگر ایسا نہیں ہوتا ۔ وہ ملک صرف اس صورت میں ترقی کر سکتا ہے جب اس کی اپنی پیداواری صلاحیت بڑھے اور وہ اس کو دنیا کو فروخت کر کے زرمبادلہ کما سکے۔