لاڑکانہ(این این آئی) پاکستان پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار احمد کھوڑو نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے وزیراعظم عمران خان سے آئی ایم ایف سے قرضہ لینے کا اعلان کرنے پر خودکشی کرنے کی تاریخ مانگ لی ہے، وزیراعظم عمران خان خودکشی کرنے کی تاریخ دیں۔ لاڑکانہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان نے ماضی میں اپنے احتجاجی جلسوں میں کہا تھا کے وہ خودکشی کرینگے مگر کسی سے امداد نہیں لیں گے، اب عمران خان کی
حکومت نے آئی ایم ایف سے قرضہ لینے کا اعلان کیا ہے اب عمران خان کب خودکشی کرینگے اس کی تاریخ بتادیں قوم عمران خان کی خودکشی کی منتظر ہے، اس سے قبل کے عوام خودکشی کریں عمران خان اپنی خودکشی کی قوم کو تاریخ بتادیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب کو آزاد انہ کام۔کرنے دیا جائے، وزیراعظم عمران خان کی نیب چیئرمین سے ملاقات شکوک شبھات پیدا کرتی ہے، اگر شھباز شریف پر 10۔ماہ پہلے سے کیس چل رہا ہے تو شھباز شریف کو پہلے گرفتار کرنا چاہئے تھا، اب اس طرح کی نیب گرفتاریاں انتقامی کاروائی کہلائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کے بئنک اکاؤنٹس میں اربوں روپے کیسے منتقل ہورہے ہیں یہ منی لانڈرنگ ہے یا کچھ اور اس کی تحقیات ہونی چاہیئے۔ نثار احمد کھوڑو کا مزید کہنا تھا کہ سی این جی مھنگی ہونے کی وجہ سے سی این جی پمپس ھڑتال پر مجبور ہیں۔ گئس ،بجلی،پیٹرول مھنگا کرنے عوام پر مھنگائی کا بم گرایا گیا ہے، فرٹیلائیزر پر سبسڈی ختم کردی گئی ہے، ڈی اے پی ،یوریا کھاد مھنگی کرکے کاشتکاروں کو بھی دبوچ لیا گیا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کی کریڈیبلٹی بین الاقوامی طور پر ختم ہوچکی ہے۔ عمران خان کی وجہ سے چیف جسٹس کے بھاشا ڈیم فنڈ میں بیرون ملک لوگوں نے فنڈ دینے سے ہاتھ اٹھا لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھاشا ڈیم 70ارب ڈالرز میں بنے گا مگر تاحال 4 ارب بھی جمع نہیں ہوئے ہیں،
بھاشا ڈیم اگر فنڈ سے بننا ہے تو حکومت کیوں نہیں بتا رہی کے وہاں کیا کیا کام ہوا ہے، اگر بھاشا ڈیم پر کوئی کام نہیں ہوا ہے تو شھباز شریف سے پوچھا جائے کے اس نے 122 ارب بھاشا پر خرچ کرنے کی کیسے بات کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ مھنگائی سر چڑھ کر بول رہی ہے اگر عمران خان مھنگائی کراکے پئسے بچالے گا تو یہ عوام کے ساتھ دھوکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت عوام کو رلیف دینے میں مکمل ناکام ہوچکی ہے، عمران خان کی حکومت عوام کو دھوکہ دے رہی ہے، دھوکے اور
ڈرامے بازی سے حکومت نہیں چلتی۔ انہوں نے کہا کہ 50 لاکھ گھر بنانے کی بات کی مگر دو۔ماہ میں گھر بنانے کی کوئی پالیسی نہیں دی گئی ہے، وفاق نے ترقیاتی مد میں 4 سو ارب روپے کم کردیئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے پاس جانے سے قبل ڈالر 124 سے بڑھ کر 137 روپے کا ہوچکا ہے، عمران خان کی وفاقی حکومت دو ماہ میں عوام کو رلیف دینے میں ناکام ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ غربت کم کرنے کے لئے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کو بڑھانے کے لئے دوبارہ سروے کرایا جائے،
دوبارہ سروے ہونے سے لاکھوں غریب انکم سپورٹ پروگرام مٰن شامل ہوجائینگے، اگر وزیراعظم ہاؤس سے بھینسوں کی نیلامی ہو رہی ہے تو بنی گالا کو بھی نیلام کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ تھر میں مسلسل چار سالوں سے ھر گھر میں مفت گندم دیتے رہے ہیں، قحط زدہ علاقوں تھر ،کاچھو سمیت دیگر علاقوں میں مفت گندم فراھمی جاری ہے، تھر میں بچوں کی مائیں کمزور ہوتی ہیں جس وجہ سے بچے کمزور پیدا ہونے اور جلد بیمار پڑنے کی وجہ سے اموات کا شکار ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قدرتی آفات اور قحط پر کوئی کنٹرول نہیں کرسکتا، اسپتالوں کی حالت بھتر ہونی چاہیے اور بیسک ھیلتھ یونٹس فنکشنل کردیئے گئے ہیں۔