کراچی (نیوز ڈیسک) سندھ کے وزیر تعلیم سردار شاہ نے طالبہ کے والد ظفراللہ میمن سے بدتمیزی کرنے والے نیو سعید آباد ڈگری کالج کے کلرک جانب کیریو کو نوکری سے برطرف کر دیا ہے، صوبائی وزیر تعلیم نے طالبہ کے والد سے شرمناک رویہ اختیار کرنے پر متعلقہ کلرک کو اپنے دفتر طلب کیا اس موقع پر طالبہ کا والد بھی موجود تھا،
اس کے علاوہ صوبائی وزیر تعلیم کے سامنے حیدر آباد ریجنل ڈائریکٹر کالجز، ڈگری کالج کی انتظامیہ بھی پیش ہوئی۔ وزیر تعلیم نے کلرک پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تم خود کو بادشاہ سمجھتے ہو تمہیں کوئی عہدہ ملا ہے تو اس کی عزت کرو، اس موقع پر طالبہ کے والد ظفر اللہ میمن نے صوبائی وزیر تعلیم سے انصاف کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اس کالج میں میرے تین بچے زیر تعلیم ہیں، ایک بیٹا اور دو بیٹیاں، طالبہ کے والد نے بتایا کہ میں بڑی بیٹی کے لیے ایم اے کا فارم لینے کے لیے کالج گیا تھا لیکن کلرک نے فارم دینے سے انکار کر دیا۔ متاثرہ والد نے کہا کہ اس پر میں نے پرنسپل سے کلرک کی شکایت کی تو انہوں نے کلرک کی سرزنش کی، والد نے بتایا کہ کلرک اور دیگر سٹاف نے اپنی بے عزتی محسوس کرتے ہوئے مجھے سنگین نتائج کی دھمکیاں دینا شروع کر دیں جس پر میں بچوں کے بہتر مستقبل کی خاطر کلرک کے پاؤں پڑ گیا، وزیر تعلیم سردار شاہ نے بدتمیزی کرنے والے کلرک کو برطرف جبکہ دوسرے کلرک کامران خانزادہ کو ملازمت سے معطل کر دیا۔ سندھ کے وزیر تعلیم سردار شاہ نے طالبہ کے والد ظفراللہ میمن سے بدتمیزی کرنے والے نیو سعید آباد ڈگری کالج کے کلرک جانب کیریو کو نوکری سے برطرف کر دیا ہے، صوبائی وزیر تعلیم نے طالبہ کے والد سے شرمناک رویہ اختیار کرنے پر متعلقہ کلرک کو اپنے دفتر طلب کیا اس موقع پر طالبہ کا والد بھی موجود تھا