اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)آپ کی بھی غلاظتیں ہمیں معلوم ہیں، میں جب وزیر مملکت برائے مذہبی امور تھا تو اس وقت آپ کے بھائی اس وقت کے ممبر قومی اسمبلی عطا الرحمن کے پارلیمنٹ لاجز میں کمرے کے باہر سے کیا کچھ ملا کرتا تھا، ڈیزل کے پرمٹ اور کیسے آپ سرکاری و شاہی حج کرتے رہے، ہمیں سب پتہ ہے، دفاعی اداروں پر حملے بند نہ کئے تو سب کچھ سامنے لے آئوں گا،
مولانا فضل الرحمن کی گزشتہ روز تقریر پرتحریک انصاف کے عامر لیاقت نے جمعیت علمائےا سلام (ف)کے سربراہ کو خبردار کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے ممبر اسمبلی اور ٹی وی اینکر عامر لیاقت نے مولانا فضل الرحمن کی گزشتہ روز تقریر پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمن صاحب ہمیں آپ کی بھی غلاظتیں معلوم ہیں ۔ عامر لیاقت نے مولانا فضل الرحمن کو مخاطب کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ میں جب وزیر مملکت برائے مذہبی امور تھا تو آپ کو یاد ہوگا کہ آپ کے بھائی مولانا عطا الرحمن کے پارلیمنٹ لاجز کے کمرے جو کہ میرے لاجز سے قریب تھا کے باہر سے کیا کچھ ملا کرتا تھا؟ عامر لیاقت کا کہنا تھا کہ آپ نے ڈیزل کے پرمٹ کیسے لئے اور سرکاری و شاہی حج کیسے کرتے رہے ہمیں سب معلوم ہے اور اگر آپ نے ملکی دفاعی اداروں کے خلاف بولنا بند نہ کیا تو میں سب کچھ سامنے لے آئوں گا۔ عامر لیاقت نے کہا کہ کوئی آپ کو نہیں چھیڑ رہا اور نہ ہی کسی نے جنگ چھیڑی ہے آپ اتنے عرصے بعد اقتدار سے باہر ہوئے تو آپ سے برداشت نہیں ہورہا ۔واضح رہے کہ گزشتہ روز جمعیت علمائےا سلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے اپنی جماعت کے ایک عمومی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں یہ بات دعوے سے کہہ سکتا ہوں اور شکایت کے طور پر کہتا ہوں ،
میں ناراض ہوں، مجھے گلہ ہے، اپنے ملک کی اسٹیبلشمنٹ سے ، یہ تمام تر فساد اور جماعتوں کے اندر غلط فہمیاں پیدا کرنا ، یہ جاسوسی ادارے نہیں رہے بلکہ اب یہ سازشی ادارے بن چکے ہیں۔ اگر وہ ہم سے دوستی چاہتے ہیں تو پھر اپنے روئیے میں تبدیلی لائو، یہ کوئی کارخارنے داروں اور جاگیرداروں کی جماعت نہیں کہ آپ ان کو جکڑ لیں اور پھر بلیک میل کرتے رہیں۔ ہم نہیں چاہتے تھے ایسی جنگ
اور ایسی لڑائی ، ہمارے ساتھ جنگ نہ چھیڑی جائے، ہماری جماعت کو مت چھیڑا جائے ۔ تم بھی پاکستانی ہو اور ہم بھی پاکستانی ہیں، تم نے وردی پہن لی ہے تو کیا کوئی آسمانی مخلوق بن گئے ہو، اسی طرح پاکستانی ہو جیسے میں پاکستانی ہوں۔ گورنر ہائوس کو کھول دو، عوام کیلئے کھول دو جیسے اقدامات پر پھر میں نے کہا کہ وہ پھر ساتھ وہ بھی ہے اسے بھی کھولو۔ فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ
باقی کا تو سارا وزیراعظم ہائوس استعمال ہو رہا ہے، میٹنگز بھی اس میں ہو رہی ہیں اور کانفرنسز بھی اس میں ہو رہی ہیں، وہ جو دو کمرے ہیں وہ جو چھوٹا سا حصہ اور ایک لائونج استعمال نہیں ہو رہا ہے جس کا مطلب ہے کہ میں وزیراعظم ہائوس استعمال نہیں کر رہا، کیوں لوگوں سے جھوٹ بولتے ہو، ان دو کمروں کے بجائے آپ چار پانچ کمرو ں کی جگہ پر رہ رہے ہیں۔ اس سے بڑی جگہ پر رہ رہے ہیں، رقبے کے لحاظ سے بھی بڑی ہے اور مکانیت کے لحاظ سے بھی بڑی ہے۔ ہمیں تمہاری عیاشیوں کا کیا پتہ نہیں ، ہمیں تمہاری غلاظتوں کا کیا پتہ نہیں۔