جمعرات‬‮ ، 11 دسمبر‬‮ 2025 

نعرے تبدیلی کے اور کام ایسے کہ کوئی سوچ بھی نہیں سکتا، وزیر مملکت برائے داخلہ کے سرکاری گھر کی تزئین و آرائش پر خرچ کرنے کیلئے پیسے کس سے وصول کیے گئے؟ افسوسناک انکشافات

datetime 4  اکتوبر‬‮  2018 |

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وزیر مملکت برائے داخلہ شہر یار آفریدی کے سرکاری گھر کی تزئین و آرائش کے لیے ضلعی انتظامیہ کی طرف سے تحصیلدار، پٹواری، مجسٹریٹس، رجسٹرار اور انکم ٹیکس کے عملے سے چندہ یا حصہ وصول کرنے کا افسوسناک انکشاف ایک موقر قومی اخبار نے اپنی رپورٹ میں کیا، رپورٹ کے مطابق 31 اگست کو شہر یار آفریدی نے بطور وزیر مملکت برائے داخلہ عہدے کا حلف اٹھایا،

انہیں منسٹرز انکلیو میں بنگلہ نمبر 3 الاٹ کیا گیا، انہیں جو گھر الاٹ کیا گیا وہ انتہائی خراب حالت میں تھا جس پر انہوں نے پی ڈبلیو ڈی سے گھر کی تزئین و آرائش کے لیے رابطہ کیا مگر محکمے کے پاس فنڈز نہ ہونے کی وجہ سے گھر کا کام نہ ہو سکا۔ اس کے بعد سی ڈی سے رابطہ کیا گیا لیکن وہاں سے گھر کی تزئین و آرائش کے لیے معذرت کی گئی، رپورٹ کے مطابق اس کے بعد ضلعی انتظامیہ اسلام آباد کی طرف سے ریونیو اتھارٹی کے افسران، پٹواری، تحصیلدار، سرکل رجسٹرار اور مجسٹریٹس کو فنڈز جمع کرنے کا ٹاسک دیا گیا۔ اخبار نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ اس فنڈ میں ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ نے ایک بڑا حصہ ملایا۔ رپورٹ کے مطابق اسلام آباد انتظامیہ کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے کہا کہ جب بھی اس طرح کے کاموں کے لیے ضلعی انتظامیہ کو ضرورت پڑتی ہے تو ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ اور ریونیو ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے فنڈز مہیا کیے جاتے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ شہر یار آفریدی کے سرکاری بنگلہ کی تزئین و آرائش کی ذمہ داری ایک نائب تحصیلدار کو سونپی گئی جس کا کام متعلقہ افسران و اہلکاروں سے پیسے وصول کرکے ٹھیکیدار کے حوالے کرنا تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس نائب تحصیلدار کو یہ ذمہ داری بھی سونپی گئی کہ وہ گھر کے لیے فرنیچر اور برتنوں سمیت گھریلو استعمال کی تمام اشیا خریدے، وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی کے گھر کی تزئین و آرائش کیلئے جاری ہونے والے فنڈز سے متعلق آئی سی ٹی کے ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن احمد عثمان جاوید نے لاعلمی کا اظہار کیا۔ رپورٹ کے مطابق ڈپٹی کمشنر حمزہ شفقات بھی اس معاملے میں لاعلم نظر آئے، انہوں نے امکان ظاہر کیا کہ ان کی اپنی وزارت نے گھر کی تزئین و آرائش کے لیے فنڈز جاری کیے ہوں گے۔ رپورٹ کے مطابق وزارت داخلہ کے ترجمان یاسر شکیل بھی ضلعی انتظامیہ کے فنڈز استعمال بارے لاعلم ہیں۔

موضوعات:



کالم



جج کا بیٹا


اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…