لاہور ( این این آئی)پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی نے ماہ ستمبر کے دوران شہر میں ٹریفک صورتحال کے اعدادوشمار جاری کر دیئے۔ ترجمان پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس علی اکبر قریشی کے حکم پر شہر میں الیکٹرانک چالان کا آغاز کیاگیا۔ دوسری جانب انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب کے حکم پر جعلی نمبر پلیٹ کی حامل لگژری گاڑیوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے۔
اب تک کُل 23ہزار113 مشکوک گاڑیوں کومانیٹر کر کے ان کا ریکارڈ چیک کیا گیا جن میں سے 254گاڑیوں کو خلاف قانون سرگرمیوں پر بلیک لسٹ کیا گیا۔ ترجمان کے مطابق قانون کی خلاف ورزی پر اب تک 65لگژری گاڑیوں کو بند کیا گیا اور مالکان کے خلاف ایف آئی آردرج کروائی گئیں۔ الیکٹرانک چلاننگ کے حوالے سے ترجمان نے بتایا کہ ابتدائی مرحلے میں روزانہ کی بنیاد پر 5ہزار الیکٹرانک چالان گھروں میں بھجوائے جا رہے ہیں اور اس مقصد کیلئے پاکستان پوسٹ کی خدمات حاصل کی جا رہی ہیں۔ پہلے مرحلے کے دوران شہر میں سرخ بتی کی خلاف ورزی پر الیکٹرانک چالان بھجوائے جا رہے ہیں اوراگلے مرحلے میں دیگر خلاف ورزیوں پر بھی الیکٹرانک چالان جاری کیے جائیں گے۔ ترجمان نے بتایا کہ سیف سٹیز اتھارٹی، موٹر وہیکل آرڈیننس 1965میں دیے گئے شرح جرمانہ کے مطابق چالان کر رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ماہ ستمبر کے دوران نمبر پلیٹ نہ ہونے کی بنا پر1244گاڑیوں اور موٹرسائیکلز کے خلاف ایکشن لیاگیا۔ ترجمان نے بتایا کہ اتھارٹی کے کیمروں کی مدد سے شہر میں ٹریفک وارڈنز کی حاضری کو بھی چیک کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ٹریفک حادثات کی روک تھام اور حد رفتارپرعملدرآمد کیلئے ویڈیو میسیجنگ سروس اسکرینز کے ذریعہ آگاہی مہم چلائی جا رہی ہے۔ دوسری جانب سیف سٹیز اتھارٹی کے آفیشل ٹویٹراکاؤنٹ PSCAsafecitiesاور فیس بک Punjabsafecitiesپر بھی ٹریفک اور الیکٹرانک چلاننگ کے حوالے سے آگاہی مہم جاری