اسلام آباد (نیوز ڈیسک) سپریم کور ٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس ثاقب نثار نے ایف بی آر کی غیر سنجیدہ قانونی چارہ جوئی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرا بس چلے تو ہر کیس میں ایف بی آر پر پچاس ہزارجرمانہ کروں اور سارے پیسے ڈیم فنڈ میں ڈالوں۔جمعرات کو سپریم کورٹ میں انکم ٹیکس کے کیس کے دوران ایف بی آر کی غیر سنجیدہ قانونی چارہ جوئی پر چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ ایف بی آر کی جانب سے زیادہ فضول درخواستیں
آرہی ہیں، ایف بی آر کے تمام مقدمات غیر سنجیدہ ہیں، میرا بس چلے تو ہر کیس میں ایف بی آر پر پچاس ہزارجرمانہ کروں، اور جرمانے کی تمام رقم ڈیم فنڈ میں جائے گی۔چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ فضول درخواستوں پر ایف بی آر حکام کہتے ہیں اربوں کے کیس عدالتوں میں ہیں، چیئرمین ایف بی آر کو توفیق نہیں ہوتی کہ عدالت آئیں۔جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ایف بی آر نے عدالت پر مقدمات کا بوجھ ڈالا ہوا ہے، حکام کومقدمات پرصرف بیان بازی آتی ہے، سپریم کورٹ میں اپیل کرکے حجت تمام کی جارہی ہے۔