اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ڈی پی او رضوان گوندل اور آر پی او ساہیوال شارق صدیقی مانیکا فیملی کے پائوں پڑ چکے تھے، خاور مانیکا پرپولیس اہلکاروں کیساتھ ہتک آمیز رویہ رکھنے پر پرچے کٹنےچاہئیں، معروف صحافی رئوف کلاسرا ڈی پی او تبادلہ کیس سے متعلق مزید سنسنی خیز حقائق سامنے لے آئے۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے معروف صحافی رئوف کلاسرا
نے انکشاف کیا ہے کہ ڈی پی او رضوان گوندل اور آر پی او ساہیوال شارق صدیقی مانیکا فیملی کے پائوں پڑ چکے تھےاور ان کا رویہ انتہائی معذرت خواہانہ تھا،رئوف کلاسرا کا کہنا تھا کہ ڈی پی او رضوان گوندل اور آر پی او شارق صدیقی نے ڈیرے پر جا کر معافی نہیں مانگی مگر مانیکا فیملی کے تقریباََ گھٹنے پکڑے ہوئے تھے، یہ لوگ منت ترلے کر رہے تھے ۔ خاور مانیکا جس طرح ناکے پر نہیں رکے اور پھرانہوں نے رضوان گوندل سے پولیس والوں کی بات کروائی اور ڈی پی او رضوان گوندل نے پولیس والوں کو کہا کہ ’شاہی خاندان ‘کو ٹچ نہیں کرنا ، گاڑی کی تلاشی نہیں لینی اور نہ ہی انکا اسلحہ چیک کرنا ہے۔ رئوف کلاسرا کا کہنا تھا کہ خاور مانیکا نے پولیس والوں کو گالیاں دی ہیںاور ان پولیس والوں نے اپنے بیان حلفی میں اس کا ذکر کیا ہے، ان کی ویڈیو بنی ہے۔ ان کو خاور مانیکا پر پرچے دینے چاہئے تھے۔ میں نے یہی بات عمران خان سے ملاقات میں بھی کہی کہ آپ ہمیں بڑی یورپ کی مثالیں دیتے ہیں، اگر یورپ کی پولیس ہوتی اور خاور مانیکا نے یہی کچھ پولیس کیساتھ کیا ہوتا ، انہوں نے کھڑے ہو کر وہیں پر کچھ نہ کچھ کر دینا تھا، آپ شکر کریں کہ یہ بچ گئے ہیں وہاں پر۔ رئوف کلاسرا کا کہنا تھا کہ ڈی پی او رضوان گوندل اور آر پی او ساہیوال شارق صدیقی نے ان کے پائوں پکڑنے میں کوئی کسر نہیں رکھی ہوئی تھی، خاور مانیکا ان دونوں کیساتھ اپنے پرسنل غلاموں کی طرح برتائو کر رہے تھے، ان کو پیچھے سے بہت بڑی سپورٹ تھی تو ایسا ہو رہا تھا اور رضوان گوندل اور شارق صدیقی بھی ان کیساتھ بہت کمپرومائز کر رہے تھے او ریہ سب کچھ رپورٹس میں آچکا ہے۔